کہیں راشن گھاٹ خالی ، کہیں پانی کی عدم دستیابی ، کہیں بجلی کی نایابی کا لوگوں کو صارفین
نصف درجن سے زیادہ علاقوں کے لوگوں انتظامیہ کے خلاف نالاں ، حکام ٹس سے مس نہیں
سرینگر/02جنوری/سی این آئی// بجلی ، پانی اور راشن کی عدم دستیابی پر وادی کے نصف درجن علاقوںمیں لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے جس کی وجہ سے شاہرائوں پر سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی بیماروں ، مزدوروں ، تاجروں ، طلبہ و طالبات اور سرکاری ملازمین کو مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان کے آمد کے ساتھ ہی وادی کے اکثر و بیشتر علاقوںمیں بجلی ، پانی اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے ضمن میں تسلسل کے ساتھ اقدامات نہیں اٹھائے جار ہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کے مشکلات میں گونا گوں اضافہ ہوتا جار ہا ہے۔لوگوں کے مطابق بجلی پانی کی عدم دستیابی اور طبی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگوں کو گونا گوں مشکلات و مصائب برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔ ادھر سہہ پورہ کنزر کے لوگوں نے بھی شکایت کی ہے کہ ان کے علاقے کا ٹرانسفارمر ایک ماہ پہلے بیکار ہو چکا ہے اور پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے ٹرانسفارمر کو دوبار ہ اپنی جگہ پر نصب کرنے کے سلسلے میں اقدامات نہیں اٹھائے جار ہے ہیں لوگ الزام لگا رہے تھے کہ ان علاقوںمیں بجلی اور پینے کے پانی کی قلت نے لوگوں کو بے حال کر دیا ہے۔ موسم سرما کے ساتھ ہی وادی میں لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرناپڑ رہا ہے جبکہ راشن گھاٹوں کے خالی ہونے کے باعث لوگوں کو غذائی اجناس حاصل کرنے میں بھی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ادھروسطی ضلع بڈگام کے متعدد علاقوں میں راشن گھاٹ خالی ہونے کے سبب لوگ راشن کیلئے ترس رہے ہیں جبکہ صارفین نے شکایت کی ہے کہ انہیں نومبر مہینے کی راشن سے محروم رکھاگیا اور محکمہ امور صارفین کے آفیسر انہیں جھوٹی تسلی دے رہے ہیں ۔ ادھر جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں سے بھی لوگوں نے شکایات کی ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کو لیکر ان کا کافی پریشانیوں کا سامنا ہے اور لوگوں کی راحت رسانی کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائیں جا رہے ہیں ۔
Comments are closed.