لاوائے پورہ جھڑپ میں تین نوجوانوں کی ہلاکت ، سرینگر کے سیول لائنز علاقوں میں بغیر کال ہڑتال
پلوامہ اور شوپیان میں تیسرے بھی تعزیتی ہڑتال جاری رہی ، موبائیل انٹر نیٹ بھی ہنوز بند
سرینگر/یکم جنوری: لاوائے پورہ جھڑپ میں تین نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف جمعہ کو شہر سرینگر سمیت جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بغیر کال کے ہڑتال رہا جس دوران تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہی ۔ ادھر پلوامہ اور شوپیان میںمسلسل تیسرے روز بھی تعزیتی ہڑتال کے بیچ موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل رہی جس کے باعث صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ سی این آئی کو نمائندے نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ لاوئے پورہ سرینگر جھڑپ میں پلوامہ اور شوپیان سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف جمعہ کو پلوامہ اور شوپیان کے بیشتر علاقوں میں مسلسل تیسرے روز بھی تعزیتی ہڑتال رہی جس دوران دکانیں ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر حساس علاقوں میں اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ ان علاقوں میں واقع سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج جزوی طور پر متاثر رہاجبکہ بیشتر ٹیوشن سینٹر بند رہے۔ہڑتال کے باعث بیشتر علاقوں میں تجارتی و کارو باری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی جزوی نقل و حمل دیکھنے کو ملی ۔ ادھر پلوامہ اور شوپیان میں تیسرے روز بھی انٹر نیٹ خدمات معطل رہی جس کے نتیجے میں صارفین کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ادھر ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ اور شوپیان کسی بھی علاقہ میں پابندیاں نافذ نہیں کی گئی ہیں، تاہم امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری بدستور تعینات رکھی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مکمل ہڑتال کے بیچ جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوںسے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے مہلوک نوجوانوں کے آبائی علاقوں میں پہنچ گئے جہاں انہوں نے لواحقین سے تعزیت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔ادھر شہر سرینگر میں بھی بغیر کسی کال کے بیشتر حصوں میں ہڑتال رہی۔سرینگر کی سیول لائنز اور شہر خاص کے کئی علاقوں میں ہڑتال رہی۔جس کے نتیجے میں بازاروں میں تمام دکانیں بند رہیں تاہم سڑکوں پر پبلک و پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل جاری رہی۔
Comments are closed.