سرینگر جھڑپ میں جاں بحق تینوں جنگجو بڑا حملہ کرکے مقبولیت حاصل کرنے کی تاک میں تھے / جی او سی کلو فورس

سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر مسلسل جنگجوئوں کی نقل و حمل کی اطلاعات موصول ہوتی ہے ، انٹیلی جنس گریڈ کافی مضبوط

26جنوری کے پیش نظر جنگجوئوں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے سیکورٹی فورسز تیار

سرینگر/30دسمبر: لاوئے پورہ سرینگر کے مضافات میں مسلح جھڑپ کے دوران جاں بحق ہوئے تینوں جنگجو ایک بڑے حملے کی تاک میں تھے کی بات کرتے ہوئے کلو فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ایس ایچ ساہی نے کہا کہ جنگجو سرینگر میں حملے کی تاک میں رہتے ہیںتاکہ انہیں مقبولیت حاصل ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر جنگجوئوں کی نقل و حمل کی مسلسل اطلاعات موصول ہوتی ہے اور فوج و فورسز کسی بھی کارورائی کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہے ۔ سی این آئی کے مطابق زینہ کوٹ ایچ ایم ٹی سرینگر میں فوج کے 2آر آر ہیڈکواٹرس پر پولیس و دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے آفسران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلو فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ایس ایم ساہی نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دو الگ الگ جھڑپوں میںپانچ جنگجوئوںکو ہلاک کر دیا گیا جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ہمیں مسلسل اطلاعات ملی تھی کہ سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر جنگجوئوں کی نقل و حمل ہے جس کے بعد کل ہمیں مصدقہ اطلاع ملی کہ نورہ اسپتال کے متصل ایک عمارت میں تین جنگجوئوں چھپے بیٹھے ہیںجس کے بعد وہاں آپریشن عمل میںلایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہاں تلاشی آپریشن عمل میںلانے کے بعد جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کا آمنا سامنا ہوا جس دوران جنگجوئوں کو خود سپردگی کرنے کی بھی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے وہ ٹھکرا دی اور جھڑپ شروع ہوئی جو بدھ کی صبح تک جاری رہی ۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوئوں نے فورسز پر گرینیڈ داغے جس کے جوابی کارورائی میں تین جنگجو ہلاک ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاف آپریشن تھا اور فورسز کو کسی بھی قسم کا نقصان نہ اٹھانا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ صبح کے 11بجکر 30منٹ پر آپریشن مکمل ہوا اور تینوں جنگجوئوںکی نعشوں کو پولیس نے تحویل میںلیا تاکہ ان کی شناخت کی جا سکے ۔ ساہی نے کہا کہ جنگجو سرینگر میں حملے کی تاک میں رہتے ہیںتاکہ انہیں مقبولیت حاصل ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے مقام سے جس قسم کا اسلحہ و گولہ بارود بر آمد ہوا اس سے عیاں ہوتا ہے کہ جنگجو کسی بڑے حملے کے تاک میں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ سرینگر کے مضافاتی علاقے کافی گنجان ہے اور اس وجہ سے جنگجوئوں یہاں چھپے بیٹھے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انٹیلی جنس کافی مضبوط ہے اور جنگجوئوں کی جانب سے کئے جانے والے کسی بھی منصوبے کو کامیاب نہیںہونے دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 26جنوری آنے والا ہے اور جنگجوئوںکی جانب سے کوئی منصوبہ تیار رہو رہا ہواگا ۔ لیکن سیکورٹی فورسز متحرک ہے اور کسی بھی منصوبے کو کامیاب نہیںہونے دیا جائے گا ۔

Comments are closed.