جماعت اسلامی کیخلاف کریک ڈائون اور مہلوک جنگجوئوں کی نعشیں لواحقین کو فراہم نہ کرنے کے معاہدے پر / محبوبہ مفتی
دستخط نہ کرنا پی ڈی پی بی جے پی اتحاد ٹوٹنے کی بڑی وجہ بنی ، کل جماعتی وفد کودروازہ بند کرنے سے غلط پیغام گیا
پی ڈی پی آخری دم تک ہندپاک کے مابین مذاکراتی عمل کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پُر امن حل کیلئے لڑے گی
سرینگر/29دسمبر/سی این آئی// جماعت اسلامی لیڈران و کارکنوں کیخلاف کریک ڈائون اور مسلح جھڑپوں کے دوران جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی نعشیں لواحقین کو فراہم نہ کرنے کے معاہدے پر دستخط نہ کرنا پی ڈی پی بی جے پی اتحاد کے خاتمہ کی سب سے بڑی وجہ بنی کا انکشاف کرتے ہوئے پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ حریت کانفرنس کی جانب سے کل جماعتی وفد کیلئے دروازہ بند کرنے سے ملک میں غلط تاثرات پیدا ہو گئے ۔ اسی دوران مسئلہ کشمیر کے حل کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی آخری دم تک ہندپاک کے مابین مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پُر امن حل کیلئے لڑے گی ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں پارٹی کارکنوں اور کامیاب ڈی ڈی سی امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سید نے بی جے پی سے اتحاد اس مقصد کیلئے کیا تھا تاکہ جن کو بوتل میںبند کیا جائے اور دفعہ 370کے ساتھ کوئی ہاتھ نہ لگا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا کہ دفعہ 370کے ساتھ کوئی چھڑ خوانی نہیںہوگی ، تواریخی راستوں کو کھول دیا جائے گا اور حریت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ بھی مذاکراتی عمل شروع کی جائے گی اور یہی ایجنڈا آف الائنس تھا ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اتحاد اس وقت خاتمہ پر آگیا جب مجھے کہا گیا کہ اس معاہدے پر دستخط کی جائے کہ جھڑپوں کے دوران جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی نعشیں ان کے لواحقین کو سپرد نہیں کی جائے گی جبکہ کشمیر میں جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا جائے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’ میں نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کیا جس کے نتیجے میں اتحاد کا خاتمہ ہوا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک اہم موقعہ اس وقت گنوا دیا جب کل جماعتی وفد نے حریت کانفرنس کے دروازے کھٹکھٹایا تاہم ان کو اندر آنے کی اجازت نہیں ملی اور اس وجہ سے ملک کے عوام میں ایک غلط تاثر پیش ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کئی اہم مواقعے بھی کھو دیں جب مرکزی وزیر داخلہ نے کئی مرتبہ کیا کہ ہم دروازے پر کسی کیلئے کھلے ہیں۔ اس موقعہ پر پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ان تمام امید واروں جنہوںنے ڈی ڈی سی انتخابات میں جیت درج کر لی کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ بی جے پی کے پروپگنڈا کے باوجو دلوگوں نے پی ڈی پی کے امید واروںکو کامیاب بنا کر یہ ثابت کر دیا کہ پی ڈی پی زمینی سطح پر ایک مضبوط پارٹی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ یاد دلانا چاہتی ہوں کہ میرے والد کہتے تھے کہ کارکنان پارٹی کی آنکھ جیسے ہوتے ہیں۔ اور میں بھی اسی پر بھروسہ کرتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی پارٹی ابھی زندہ ہے اور اس کی وجہ پارٹی کارکنان ہے ۔ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے پارٹی کو تھوڑنے کیلئے تمام حربوں کو استعمال کر دیا ۔ اور گزشتہ دو ماہ کے دوران کوئی بھی پی ڈی پی کا کارکن ایسا ہوگا جس کو ڈرایا نہیں گیا ۔ جبکہ ڈی ڈی سی ممبران کو بھی مختلف بہانوں سے بہکایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ جنہوں نے سینکڑوں نوجوانوں کی پی ڈی پی میں شمولیت کرائی ان کو این آئی اے کے ہاتھوں گرفتار کر ایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وحید وہی لڑکا ہے جنہوں نے وزیر داخلہ کی ریلی میں 6ہزار نوجوانوں کو لایا تھا ۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ پی ڈی پی نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ کشمیر مسئلہ کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے اور قیام امن کیلئے ہند پاک کو مذاکراتی عمل شروع کر دینی چاہئے ۔
Comments are closed.