ریت بجری نکالنے اورکان کنی کے کام پر عائد پابندی کو ہٹایا جائے/کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی

ٹھیکداروں کے واجب الادا رقومات کو فوری طورواگذار کرنے کا کیا مطالبہ

سرینگر/28دسمبر / کے پی ایس : سرکاری محکموں کے ساتھ عرصہ دراز سے کام کرنے والے ٹھیکہ داروں کے واجب الادا رقومات کو واگذار نہ کرنے پر کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔کشمیر پریس سروس کے موصولہ بیان کے مطابق : جموں کشمیر کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی کے چیرمین غلام جیلانی پْرزا نے مختلف محکمہ جات کے پاس ٹھیکداروں کے واجب الادارقومات کی واگذاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکارکی جانب سے قائم کردہ جائزہ کمیٹی نے بھی ہمار ے حق میں رپورٹ دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیاکہ زمینی سطح پر کام ہوا ہے۔انہوںنے بتایا ہے کہ ایک طرف سرکارجموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی باتیںکرتے ہیں تاہم ٹھیکداروں نے2015-16میں جو کام انجام دئے ۔ان کے واجب الادارقومات کو ابھی تک واگذار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے ایک اور اہم مسئلے کی طرف سرکار کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تعمیراتی سرگرمیوں کیلئے مواد ہی دستیاب نہیں ہوگا تو کام کس طرح سے مکمل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں محکمہ مائننگ اور جیالوجی کی جانب سے ریت بجری اور کان کنی کی سرگرمیوں پر گزشتہ دو برسوں سے پابند عائد ہے جس کے نتیجے میں تعمیراتی مواد مہنگا ہوگیا ہے جو ریت کی گاڑی سات ہزار میں ملتی تھی آج 14ہزار میں مل رہی ہیں اسی طرح جو بجری کی گاڑی 8ہزار روپے میں ملتی تھی آج 15ہزار روپے میں ملتی ہے تو ٹھیکدار کس طرح سے تعمیراتی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میٹریل مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ ملتا بھی نہیں ہے۔ انہوں نے گورنرانتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس اہم مسئلے کی طرف توجہ دیکر تعمیراتی مواد کے حصول کیلئے ریت بجری نکالنے اور کان کنی کے کام سے پابندی ہٹائے تاکہ زمینی سطح پر جو تعمیراتی سرگرمیاں چل رہی ہیں وہ متاثر نہ ہونے پائے۔

Comments are closed.