پارمپورہ سرینگر بس اسٹینڈ میں شام سے قبل ہی سوموگاڑیاں غائب

مسافروں اور طلبہ کو مشکلات ، اضافی کرایہ کا تقاضاباعث تشویش،حکام سے توجہ دینے کامطالبہ

سرینگر /28دسمبر / کے پی ایس : پارم پورہ بس اڈہ میںبانڈی پورہ ،سوپور ،بارہمولہ ودیگر روٹوں کیلئے شام پانچ بجے سے قبل ہی کوئی سومو گاڑی دستیاب نہیں ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بانڈی پورہ ،بیروہ ودیگر علاقوں کی طرف جانے والے مسافروں کو سخت ذہنی اور جسمانی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔اس سلسلے میں کشمیر پریس کے نمائندہ نے مشاہدہ کے بعد تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ شام پونے پانچ بجے کے قریب پارمپورہ بس اڈے میں سومو سروس اچانک غائب ہو جاتی ہیں جس کے نتیجے میں مذکورہ بس اسٹینڈ پرسینکڑوں مسافر جمع ہوجاتے ہیں جن میںطلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد شامل ہوتی رہتی ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ اسپتال جانے والے مریض اور تیماردار ،ملازمین اورطلبہ روزانہ بنیادون پر اپناپورا کام انجام دینے سے قاصر رہتے ہیں کیونکہ ان کو ہروقت گاڑی فکر ستاتی رہتی ہے اور آنے سے پہلے ان کو واپس جانے کی فکر لاحق رہتی ہے ۔اس دوران بس اسٹینڈ میں موجود بانڈی پورہ جانے والے مسافروں نے سوموا سٹینڈ کے ایجنٹوں اور سومو مالکان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ شام پانچ بجے کے قریب اضافی کرایہ وصول کرنے کے لیے یہی ڈراما رچاتے ہیںجبکہ طالبات نے سومو ڈرائیوروں اور ایجنٹوں کے اس رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گاڑیاں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم کو خیرباد کرنے کے لئے مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے گھر والے بھی کافی پریشان ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات مسافر وں سے اضافی کرایہ لینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔جو کسی المیہ سے کم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بسااوقات گاڑی میں سوار ہونے والے مسافروں کے پاس محدود رقم در دست ہوتی ہے اور وہ گاڑی میں سوار ہونے سے پہلے ہی دم بہ خود ہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چار بجے کے بعد گاڑیاں ملنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن بن گیاہے۔اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلی حکام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں تاکہ مسافروں بالخصوص طلباء و طالبات کو شام کے وقت آمدورفت کی سہولیات دستیاب ہو سکیں۔

Comments are closed.