گولڈ ن کارڈ حاصل کرنے کیلئے مستحق افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور
نہ آنگن وارڈی سنٹروںمیں، نہ آشاورکرکے پاس اور ناہی خدمت سنٹر پر نام درج
سرینگر/27دسمبر: گولڈن کارڈ حاصل کرنے کیلئے مستحق اور غریب افراد ایک در سے دوسرے در پر جاکر اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں جبکہ 2011کی مردم شماری کے حساب سے جو فہرست بن گئی ہے وہ نامکمل ہے جس میں آبادی کا ایک بڑا حصہ فہرست میں شامل ہی نہیں ہے اور ناہی اس فہرست میں اکثر لوگوںکا نام نکلتا ہے ۔ اس صورتحال پر مستحق افراد نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ نئے سرے سے سروے عمل میں لائی جائے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے گزشتہ روز آیوش مان بھارت کے تحت جموں کشمیر کیلئے صحت سکیم کا افتتاح کیا گیا جس کے تحت یوٹی سے وابستہ شہری کو پانچ لاکھ روپے تک کا ہیلتھ کور حاصل ہوگا تاہم 2011کی مردم شماری کے تحت جو فہرست مرتب کی گئی تھی اس میں جموں کشمیر کی آبادی کا ایک بڑا حصہ شامل ہی نہیں ہے ۔ اُس وقت یہ فہرست آشا ورکروں اور آنگن وارڈی ورکروں کی جانب سے مرتب کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے جان پہنچان اور مخصوص افرادکے نام ہی فہرست میں شامل کئے جن کو گولڈن کارڈ فراہم کیا گیا ۔ اب مستحق افراد گولڈن کارڈ کے حصول کیلئے جب آنگن وارڈی مراکز پر جاتے ہیں تو ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ آشاورکروں کے پاس چلے جائیں ، آشاورکرانہیںخدمت سنٹروں پر جانے کی صلاح دیتے ہیںلیکن ان کا نام کہیں پر بھی درج نہیں ملتا ۔ اب لوگوںنے اس سلسلے میں سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی سروے کراکے مستحق افراد کے حق میں گولڈن کارڈ منظور کروائیں ۔
Comments are closed.