دراندازی کی تاک میں بیٹھے جنگجو خرام موسم کے انتظار میں / لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو

پاکستانی داخلہ معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے

سرینگر/27دسمبر: فوج نے کہا ہے کہ پاکستانی بین الاقوامی توجہ کو ان کے داخلے معاملات سے ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھانے کی کوشش کررہاہے جس کے نتیجے میں سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاںکی جارہی ہے ۔سرحد پار لانچنگ پیڈوں پر 2سو سے 300کے قریب جنگجو دراندازی کی تلاش میں تیار بیٹھے ہیںتاہم فوج ان کی کوششوںکو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق فوج نے کہا کہ پاکستان کے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھانے کی شدت سے کوششیں کرنے کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا ایک رسمی بات چیت میں لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو جو فوج کے اسٹریٹجک طور پر واقع 15 کور کے سربراہ ہیں ، جو کنٹرول لائن کے ساتھ نگرانی اور مشرقی علاقوں میں عسکریت پسندی سے نمٹنے کے نگراں بھی ہیں نے بتایا کہ لانچ پیڈ میں 200-250 عسکریت پسندوں کے اس پار آنے کی کوشش میں رہنے کی کی مسلسل اطلاعات ہیں۔ آرمی کے اعلی افسر نے حال ہی میں ختم ہونے والے ضلعی ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے اور عوام کو جموں و کشمیر میں نچلی سطح پر جمہوریت کو فروغ دینے کے لئے ووٹ دینا پڑے۔انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ منتخب نمائندے عوام اور عوام کے لئے ترقیاتی سرگرمیوں کے سلسلے میں ترسیل حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر موسم سرما میں نچلی اونچائیوں سے دراندازی کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور لاپنچ پیڈوںپر تیا ر عسکریت پسند خرا ب موسم سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے اور پیر پنچال کے جنوب میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے دونوں راستوں سے کشمیر میں براہ راست دراندازی پر توجہ مرکوز کررہی ہیں۔تاہم سرحدوں پر تہرے فوجی حصار اور جدید آلات سے ان کی کوششوںکو ناکام بنایا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے بار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں انجام دے رہا ہے تاہم ہم کسی بھی جارحانہ کارروائی کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔

Comments are closed.