
شبانہ درجہ حرارات میں کمی کا سلسلہ جاری ،وادی شدید سردی کی لپیٹ میں
آج سے پیر پنچال کے آر پار برفباری کی پیشگوئی ، 29دسمبر تک موسم خراب رہنے کا امکان
سرینگر/26دسمبر: وادی کشمیر میں چلہ کلان کی شدید ترین سردی کی لہر کے بیچ صوبائی لیہہ اور کرگل میں رات کا درجہ حرارت منفی 15 ڈگری عبور کر گیا ۔اسی دوران محکمہ موسمیات نے آئندہ 24گھنٹوں کے دوران پیر پنچال کے آر پار برفباری ہونے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے 29دسمبر تک موسم خراب رہنے کی پیشگوئی کی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر اور صوبائی علاقے لہہہ اور کرگل میں سردی کی شدید لہر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی کیونکہ درجہ حرارت منفی3.7ڈ گری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ شب دراس ہ میں درجہ حرارت منفی 15ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ ترجمان کے مطابق جموں خطہ میں بھی درجہ حرارت میں کافی گرائوٹ آئی ہے ۔ درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے جھیلیں اور ندی نالے جم گئے ۔ سردی کی شدید لہر کے بعد اونی لباس اور گرم ملبوسات کی طلب بڑھ گئی ہے۔ شدید ترین سردی کی وجہ سے مارکیٹوں اور بازاروں میں شہری آگ جلا کر سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ سردی بڑھتے ہی گیس اور لکڑی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ لداخ اور لہیہ میں شدید سردی اور ناکافی سہولیات نے شہریوں کے معمولات زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے پیر پنچال کے آر پار 24گھنٹوں کے دوران بارشیں یا برفباری ہو سکتی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پیر پنچال رینج اور جنوبی کشمیر میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برفباری ہو سکتی ہے جبکہ 29دسمبر تک موسمی صورتحال خراب رہ سکتی ہے ۔ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔
Comments are closed.