انتظامیہ پولیس کے استعمال سے پی سے جی ڈی کے کامیاب امید واروں کو زبردستی اپنی پارٹی میں شامل کر ارہی ہے / عمر عبد اللہ

شوپیان سے مہم کی شروعا ت ہو چکی ہے ، دو نیشنل کانفرنس لیڈران کو بغیر کسی جرم کے حراست میں رکھا گیا ہے

انتخابی نتائج کو جمہوریت کی جیت سے قرار دینے والے ہی جموں کشمیر میں جمہوریت کا قتل کر رہے ہیں

سرینگر/26دسمبر: انتظامیہ پولیس کا استعمال کرکے پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے کامیاب امیداروں کو زبردستی اپنی پارٹی میں شامل کر ارہی کا الزام عائد کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے کہا کہ ایک طرف ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج کو جمہوریت کی جیت سے تعبیر کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف جمہوری طریقوں کے منفی اقدام کئے جا رہے ہیں۔ سی این آئی کے مطابق گپکار رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ پولیس کا استعمال کرکے پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے کامیاب امیداروں کو زبردستی اپنی پارٹی میں شمولیت کرا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل شوپیان سے شروع کیا گیا ہے جہاں نیشنل کانفرنس کی سیٹ پر انتخاب جیتنے والی خاتون امید وار کو زبردستی اپنی پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا ہے ۔ عمر عبد اللہ نے کہاکہ ایک طرف سے بڑے دعوئے کئے جا رہے کہ جموں کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت سے جمہوریت کی جیت ہوئی ہے وہیں انتظامیہ اور بی جے پی کی کارورائی سے اسی جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے ۔ پریس کانفرنس کے دوران عمر عبد اللہ نے یہ کال ریکارڈنگ بھی سنائی جس میں شوپیان کی نیشنل کانفرنس کی خاتون امید وار کے شو ہر کو زبردستی سے اپنی پارٹی میں شامل ہونے کیلئے کہا جاتا ہے جس کے عوض ان کے برادر نسبتی کی رہائی بتائی جا تی ہے ۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ میری سمجھ میں یہ نہیں آ رہی ہے کیونکہ ایسا کیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پی اے جی ڈی کے امید وار کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیںدھمکیاں دی جا رہی ہے کہ وہ اپنی پارٹی میں شامل ہو جائے جوکہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل شوپیان سے شروع کیا گیا ہے اور نیشنل کانفرنس کے دو سنیئر لیڈران شوکت احمد گنائی اور شبیر احمد کلے کو غیر قانونی طور پر حراست میںرکھا گیا ہے ۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ کیا کوئی ہمیں بتائیں کہ کیوں جموں کشمیر میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر حکومت پر جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر نے ان چیزوں کی پہلے بھی بڑی قیمت ادا کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج کو جمہوریت کی جیت سے تعبیر کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف جمہوری طریقوں کے منفی اقدام کئے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.