کورونا ویکسین کی تقسیم میں احتیاطی تدابیر میں کوتاہی ؛ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ، طبی ماہرین کی جانب سے انتباہ جاری

سرینگر/18دسمبر: کورونا ویکسین کی تقسیم کے سلسلہ میں احتیاطی تدابیر میں کوتاہی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق طبی ماہرین نے انتباہ دیا ہے کہ کورونا ویکسین کی ٹیکہ اندازی کے بعد بائیو میڈیکل سے متعلق آلات کو ٹھکانے لگانے کیلئے حکام کو توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ ریاست کے پرائمری ہیلتھ سنٹرس میں ناکارہ اشیاء کو محفوظ کرنے کا مناسب نظم نہیں ہے۔ ایسی صورت میں کورونا ویکسین کے لئے استعمال کئے جانے والے انجکشن اور دیگر اشیاء کو غیر محفوظ انداز میں چھوڑنے کی صورت میں وائرس دوسروں میں بآسانی پھیل سکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کورونا ویکسین انجکشن کی طرح دیا جائے گا اور انجکشن میں استعمال کی جانے والی اشیاء کو بحفاظت ٹھکانے لگانا ضروری ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پرائمری ہیلت سنٹرس میں ویکسین کو محفوظ رکھنے اور ناکارہ اشیاء کو جمع کرنے کیلئے سہولتوں کی کمی ہے۔ ویکسین کو مخصوص درجہ حرارت کے تحت رکھا جاسکتا ہے۔ لہذا پرائمری ہیلت سنٹرس میں حکومت کو کنٹینرس کا انتظام کرنا ہوگا۔ حکومت نے 33 اضلاع کے پرائمری ہیلت سنٹرس میں ویکسین کی ٹیکہ اندازی کا فیصلہ کیا ہے۔ جنوری میں ویکسین کی تیاری اور ٹیکہ اندازی کے آغاز کا امکان ہے اور حکومت نے اس سلسلہ میں ملازمین کو تربیت دی ہے۔ عہدیداروں کے مطابق ویکسین انجکشن کی شکل میں ہوگی اور ہر شخص کو 28 دن کے وقفہ سے دو مرتبہ ویکسین لینا پڑے گا۔ ویکسین کو 20 ڈگری درجہ حرارت میں محفوظ کیا جانا چاہئے۔ انجکشن میں استعمال کی جانے والی سوئی اور سرینجس کو انتہائی احتیاط کے ساتھ محفوظ کرتے ہوئے اسے متعلقہ حکام کے حوالے کیا جانا چاہئے۔ کئی اضلاع میں بائیو میڈیکل فضلہ روزانہ کی بنیاد پر ہٹایا نہیں جاتا۔ بتایا جاتا ہے کہ کنٹراکٹرس کی لاپرواہی کے سبب سرکاری دواخانوں میں طبی فضلا کئی دنوں تک برقرار رہتا ہے جو انسانی صحت کے لئے مضرت رساں ہے۔ کورونا کے منظر عام پر آنے سے قبل پرائمری ہیلت سنٹرس میں طبی فضلا کو جلا دیا جاتا تھا۔ تاہم کورونا وباء کے بعد سے پی پی ای کٹس اور ٹسٹنگ کٹس کو نذر آتش کرنے کی مقامی افراد کی جانب سے مخالفت کی جانے لگی۔ عوام کو اندیشہ ہے کورونا سے متعلق اشیاء کو کھلے عام نذر آتش کرنے سے وائرس پھیل سکتا ہے۔ میڈیکل آفیسرس نے حکومت پر زور دیا ہے کہ بائیو میڈیکل فضلہ کو محفوظ طریقہ سے ٹھکانے لگانے کے لئے ریاست گیر سطح کی پالیسی تیار کی جائے۔

Comments are closed.