جموں کشمیرمیں 4جی انٹرنیٹ پابندی کے 500دن مکمل ؛ 5Gانٹرنیٹ کے زمانے میں یوٹی کے لوگ تیز رفتار انٹرنیٹ سے ہنوز محروم
سرینگر/18دسمبر: جموں کشمیر میں تیز رفتار 4جی انٹرنیٹ سہولیات پر جاری پابندی کے 500دن مکمل ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوںکو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے خاص کر میڈیا فٹرنٹی ، طلبہ ، تاجر، اور باہر کی کمپنیوں سے کام کرنے والے افراد کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے دو اضلاع گاندربل اور اودھمپور کو چھوڑ کر جموں کشمیر کے دیگر تمام اضلاع میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیات مسلسل بند ہے جبکہ اب 4Gانٹرنیٹ پابندی کو 500دن بھی مکمل ہوچکے ہیں تاہم سرکار تیز رفتار انٹرنیٹ بحال کرنے کی موڑ میں نہیں ہے جس کے نتیجے میں یہاں پر لوگوںکو شدید دشواریاں پیش آرہی ہیں خاص کر ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کو مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے کیوں کہ مودہ دور میں خبروںکی ترسیل اور رسائی کا واحد ذریع انٹرنیٹ ہی ہے ۔ اس کے علاوہ تاجروں کو اپنے مال کو فروخت کرنے یا باہر سے مال منگانے کیلئے بھی انٹرنیٹ کی سہولیات کاسہارا لینا پڑتا ہے اورسب سے بڑی بات آج کل کے انٹرنیٹ کے زمانے میں انٹرنیٹ کی سہولیات کے بغیر حصول تعلیم بھی ناممکن ہے ۔ سیاحت سے جڑے افراد بھی تیز رفتار انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے پریشان ہیں ۔ ہوٹلوں ، ٹرائول ایجنٹوں اور دیگر متعلقہ اداروں کیلئے انٹرنیٹ کا ہونا بے حد ضروری ہے ۔ تیز رفتار انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے وادی میں سیاحت کو بھی کافی نقصان پہنچ رہا ہے ۔ لوگوںنے کہا ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیات نہ ہونے سے لوگ سخت ذہنی کوفت کا سامنا کررہے ہیں ۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 5اگست کو جموں کشمیر اور لداخ کی تقسیم کاری اور دفعہ 370کی منسوخی کے وقت جموں کشمیر میں رسل و رسائل ومواصلاتی سہولیات کو مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا تاہم مرحلہ وار طریقے سے پہلے لینڈ لائن پھرپوسٹ پیڈسہولیات اور پر پری پیڈ سہولیات کو بحال کیا گیا جبکہ انٹرنیٹ قریب ایک برس بعد بحال کیا گیا تاہم سست رفتارانٹرنٹ کی سہولیات ہی چالو کی گئی ۔ کچھ ماہ پہلے ضلع گاندر بل اور ضلع اودھمپور میں 4جی انٹرنیٹ بحال کیا گیا تاہم جموںکشمیر کے دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ ابھی بھی ٹو جی رفتار پر ہی چالو ہے جبکہ بھارت 5جی انٹرنیٹ کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
Comments are closed.