نائنہ سنگم شوٹ آوٹ کے دوران زخمی جنگجو صدر اسپتال سرینگر میں زندگی کی جنگ ہار گیا

18 سالہ بیٹی اور 12 سال کا بیٹا والد مہلوک جنگجو ایک ماہ قبل ہی عسکری صفوں میں شامل ہوا تھا

سرینگر/18دسمبر/سی این آئی// نائنہ سنگم اننت ناگ میں شوٹ آوٹ کے دوران زخمی حالت میں گرفتار حزب جنگجو سرینگر کے صدر اسپتال میں جمعہ کی صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ مہلوک جنگجو کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کی اہلیہ کی موت حال ہی میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔جبکہ مہلوک جنگجو نے گزشتہ ماہ ہی عسکری صف میں شمولیت اختیار کی تھی۔سی این آئی کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ کے سنگم نائنہ علاقے میں اس وقت حزب جنگجو کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا جب علاقے میں مختصر شوٹ آوٹ ہوا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حزب جنگجو اور اس کے ساتھی کی نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز نے نائنہ سنگم علاقے میں ناکہ بٹھایا تھا جس دوران ناکہ سے گزر رہے موٹر سائیکل کو روکنے کا اشارہ کیا گیا ۔ جونہی موٹر سائیکل کو روکنے کا اشارہ کیا گیا تو اس پر سوار حزب جنگجو ظہور احمد لون ساکنہ اندر پلوامہ نے فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی گولیاں چلائی اور مختصر شوٹ آوٹ میں ظہور احمد نامی جنگجو وہاں خون میںلت پت گر پڑا جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے شخص جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ظہور احمد کو شدید زخمی حالت میں علاج و معالجہ کیلئے ضلع اسپتال اننت ناگ پہنچایا جہاں جہا ں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک دیکھ کو ظہور کور سرینگر کے صدر اسپتال ریفر کر دیا ۔ صدر اسپتال سرینگر کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں قریب 24گھنٹوں تک زیر علاج رہنے کے بعد ظہور احمد نامی جنگجو جمعہ کی صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم تور بیٹھا ۔ صدر اسپتال سرینگر میں تعینات ایک ڈاکٹر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی جنگجو جمعہ کی صبح زندگی کی جنگ ہار گیا ۔ ادھر پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے بھی ظہور احمد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حزب جنگجو کو زخمی حالت میں جمعرات کو صدر اسپتال سرینگر میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ آج صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ پلوامہ کے اندر علاقے سے تعلق رکھنے والے مہلوک جنگجو کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کی اہلیہ کی موت حال ہی میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ظہور نے گذشتہ ماہ ہی عسکری صف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ظہور نے گزشتہ ماہ حزب المجاہدین عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے اور اس کے کئی آڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں جن میں اس نے فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ عسکریت پسندی میں شامل ہونے کے فیصلے میں ان کے کنبہ کے افراد کو شامل نہ کرے۔ ظہور کا بڑا بھائی بھی عسکریت پسند تھا اور 1999 میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔اہل خانہ نے بتایا کہ ظہور کی ایک 18 سالہ بیٹی اور 12 سال کا بیٹا ہے۔

Comments are closed.