فائنانشل کمشنر کے ہاتھوں جموں و کشمیر بینک کی ہوٹل و گیسٹ ہاؤس مالکان کیلئے نئی اسکیم متعارف

جے کے بینک کی ترقی کاروباری طبقے کی ترقی سے منسلک ہے: چیئرمین

سرینگر/10دسمبر : ہوٹل و گیسٹ ہاؤس مالکان کو درپیش مالی مشکلات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیر بینک نے آج ایک مخصوص اسکیم کو متعارف کیا جو اس خطے کی ہوٹل صنعت کو دوبارہ سے پٹری پر لانے کیلئے اہم کردار ادا کریگی۔اس بزنس سپورٹ لون اسکیم کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں و کشمیر سرکار کے فائنانشل کمشنر ارون کمار مہتا نے لانچ کیا۔ سکیم کو متعارف کرنے کے موقع پرجے اینڈ کے بینک چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر راجیش کمار چھبر اور جے اینڈ کے ہوٹلرئس کلب کے چیئرمین مشتاق چایا ، بینک کے ایکزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا، غلام نبی تیلی اور سنیل گُپتا، پریزیڈنٹ رجنی صراف ، اشرف علی اور چیتن پلجور، چیئرمین کے سپیشل سیکریٹری کرن جیت سنگھ، بینک کے دیگر وائس پریزیڈنٹ اور ہوٹلرئس کلب کے دیگر ممبراں بھی شامل تھے۔ ہوٹل صنعت سے وابستہ جن دیگر نمائندوں نے شرکت کی اُن میں شفیع احمد ترمبو، شوکت احمد چودھری، مختار شاہ اور گلمرگ ہوٹلرئس کلب کے جنرل سیکریٹری عاقب چایا قابل ذکر ہیں۔ اس موقع پر بولتے ہوئے بینک کے سر پرست نے کہا کہ کو وڈ 19کے بعد مقامی معیشت کی بحالی اور اس خطے کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ تما م تعلق داروں کے اشتراک سے بینک کی مختلف اسکیمیں بر وقت مالی مداخلت کے ذریعے اس جانب اہم رول نبھا رہی ہیں اورخاص کر ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس مالکان کو درپیش مشکلات کے ازالے کیلئے ہم اس اسکیم کو متعارف کر رہے ہیں جسکے تحت سرکار سے تسلیم شدہ تمام ہوٹل و گیسٹ ہاؤس مالکان کو انکی ضرورتوں کے مطابق آسان شرائط پر قرضہ فراہم کیا جائے گا جو اپنے ہوٹلوں کی تجدید کے واسطے مالی معاونت چاہتے ہوں۔
بینک کے سرپرست نے اس موقع پر مزید کہا کہ لفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی قابل قیادت میں جموں و کشمیر سرکار نے کووڈ19وباء سے متاثر یہاں کے کاروباریوں کیلئے5فیصد سود میں مراعات دیکر کاروباریوں کو راحت دیدی اور فائنانشل کمشنر مہتا جی کے ساتھ سرکار نے یہاں کی سیاحتی صنعت کو دوبارہ استوار کرنے کیلئے اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔
” بینک کے ایکزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا نے اس نئی اسکیم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جے اینڈ کے بینک بزنس سپورٹ لون سکیم برائے ہوٹل و گیسٹ ہاؤس 28فروری2021تک چالو رہیگی جس دوران تسلیم شدہ ہوٹلوں و گیسٹ ہاؤسوںکے مالی خسارے کو ملحوظ نظر رکھا جائے گا اور انکے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے بینک چار برسوں کیلئے معقول قرضہ فراہم کرے گا جیسے 12کمروں والے ہوٹل کو32لاکھ40ہزار روپے تک کا قرضہ ملے گا اور اسی طرح کمروں کی بڑھتی تعداد کے مطابق لگ بھگ پانچ کروڑ روپے تک کا قرضہ فراہم کیا جائے گا۔ایک سال تک قرضہ واپس کرنے میں چھوٹ حاصل ہے اور اسکے بعد پورے قرضے کا 36ماہوار قسطوں میں واپس ادا کرنا ہوگا۔ یہ قرضہ حاصل کرنے کیلئے سارے چارجز معاف کر دئے گئے ہیں اور قرضے پر صرف7.70فی صد سالانہ شرح سود ہوگا۔ اس اسکیم کے ذریعے ایسے ہوٹل مالکان بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو پہلے سرکار کی طرف سے آتم نربھر بھارت پیکیج GECLاسکیم کے اہل نہیں سمجھے گئے تھے یا جنکے کھاتے SMA1 اورSMA2 زمرے میں آتے تھے لیکن ایسے کھاتے 29فروری 2020 اور اسکے بعد NPA زمرے میں نہیں ہونے چاہئے۔
مشتاق احمد چایا نے بینک انتظامیہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں جے کے بینک سے کافی امیدیں وابستہ ہیں اور اس خطے کا سب سے باوقار مالی ادارہ ہونے کے ناطے اس بینک نے کبھی بھی ہمیں ناراض نہیں کیا اور ہر مشکل وقت پر اس نے ہمارا ساتھ دیا۔ بینکنگ انڈسٹری میںاس بینک کا سٹاف نہایت قابل اور محنتی ہے اور ہم سچے دل سے چاہتے ہیں کہ یہ بینک پھلے اور پھولے۔بینک کے وائس پریزیڈنٹ منظور حسین نے تقریب کے آخر پر خطبہ شکرانہ پیش کیا۔

Comments are closed.