جنوبی کشمیر کے دور دراز علاقوں میں آوارہ کتوں کی تعداد مکینوں سے زیادہ

ایک ماہ کے دوران ایک درج سے زائد افراد کو کیا زخمی، درجنوں مرغیوں کو بھی بنایا اپنا نوالہ

سرینگر/04دسمبر: جنوبی کشمیر میں سرائیوں سے کتوں کو پکڑ کر دیہات میں چھوڑ اجاتا ہے جس کی وجہ سے دیہاتوں میں آوارہ کتوں کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے جبکہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں میں درجن بھر افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اسلام آباد سے منسلک دور دراز گائوں جن میں نانجی داتر ، پشواڑہ، نووتھو، چڑہامہ، منواڑہ ، نڈہال وغیرہ دیہات شامل ہیں میں میونسپل کمیٹی کے اہلکار ٹاونوں سے آوارہ کتوں کو پکڑ کر یہاں چھوڑ تے ہیں جس کی وجہ سے ان دیہات میں آوارہ کتوں کی تعداد انسانوں سے دوگنی ہوگئی ہے اور حد تو یہ ہے کہ ان آوارہ کتوں نے اب انسانوں پر دن دھاڑے حملہ کرنا شروع کیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق گذشتہ ایک ماہ کے دوران ان علاقوں میں آوارہ کتوں کے حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ آوارہ کتے دن دہاڑے وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں اور موٹر سائکل سواروں پر بھی حملہ کرتے ہیں اور اب تک کئی موٹر سائکل سوار کتوں کے حملے میں زخمی ہوئے ہیں ۔ مقامی لوگوں کے مطابق آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے لوگ اب گھروں سے باہر نکلنے میں بھی خوف محسوس کرتے ہیں ۔ لوگوں نے کہا کہ ٹاونوں سے آوارہ کتوں کو پکڑ کر ان دیہات میں لانے سے یہ بات صاف ظاہر ہوجاتی ہے کہ میونسپلٹی حکام دیہات کے لوگوں کو کسی خاطر میںنہیںلاتی اسلئے اس طرح کی حرکا ت انجام دیتے ہیں ۔سی این آئی کے مطابق لوگو ں نے کہا کہ اگر ان کو ٹاونوں سے کتوں کو پکڑنا ہی تو پھر ان کو چاہئے کہ ایسے علاقوںمیں کتوںکو چھوڑا جائے جہاں بستی نہ ہوں کیوںکہ انسانی بستیوں میں آوارہ کتوں کی کافی تعداد سے لوگ خوف زدہ ہیں ۔ ادھر معلوم ہواہے کہ کتے اب مویشیوں اور مرغوں کو بھی اپنا نشانہ بناتے ہیں اور اب تک کئی مرغوں کو آوارہ کتوں نے اپنا نوالہ بنایا جبکہ کئی بھیڑوں کو زخمی بھی کیا ہے ۔

Comments are closed.