بھارت دنیا کی توجہ کشمیر سے ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر خلاف ورزیوں کا مرتکب / پاکستانی فوج

سرینگر/03دسمبر/سی این آئی// پاکستان فوج کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کے پاس شدت پسند ہیں، وہ سی پیک پر کام کرنے والی چینی افرادی قوت اور مقامی لیبر کو نشانہ بناتا ہے، مگر ان خطرات کے خلاف ہم نے مکمل تیاری کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی شدت پسندی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے سنجیدگی سے لیا۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق غیرملکی ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت پانچ اگست 2019 کے اقدام کے بعد سے ہی عالمی سطح پر کمزور پوزیشن پر ہے، ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد پاکستان کا دیرینہ موقف عالمی برادری پر ثابت ہوا ہے، پاکستان شدت پسندی میں بھارت کے ملوث ہونے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے ایشوز پر جو کچھ کہتا رہا، ڈوزیئر میں ثبوت سامنے لایا، اور بھارتی ریاستی شدت پسندی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے بھی بہت سنجیدہ لیا۔ بھارتی تمام تر کوششوں کے باوجود عالمی فورمز اور ذرائع ابلاغ پر بحث چل نکلی ہے، فارن آفس نے ڈوزیئر کو پی فائیو میں پیش کیا، پھر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کو پیش کیا گیا، اب آپ نے دیکھا او آئی سی فورم سے تازہ ترین اعلامیہ سامنے آیا، ہم یہاں رکیں گے نہیں، عالمی سطح پر اس سنگین معاملے کو مزید آگے لے جائیں گے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہم افغان قیادت سے اس مسئلے پر بات کرتے رہتے ہیں، ایک باقاعدہ میکنزم موجود ہے، لیکن واضح طور پر بتادوں کہ ہم افغان حکومت کے استعدادی مسائل کو تسلیم کرتے ہیں، اس لیے پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہونے پر افغان حکومت کو زیادہ الزام نہیں دیتے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نام نہاد پاکستانی مداخلت سے جوڑ دیا جائے، بھارت دنیا کی توجہ کشمیر سے ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کرتا ہے۔

Comments are closed.