سرینگر/یکم دسمبر/سی این آئی// شہلا رشید کے والد نے کہا ہے کہ ان کو اپنی بیٹی شہلا سے جان کا خطرہ ہے اور اس نے اپنے والدہ کے ساتھ مجھے کئی بار جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے ۔ اس سلسلے میں شہلا کے والد نے جموں کشمیر پولیس کے سربراہ کے نام ایک مکتوب بھی روانہ کیا ہے ۔شہلا راشد کے والد کی جانب سے پولیس چیف کو لکھے خط میں انہوںنے کہا ہے کہ مجھے اپنی بیٹی شہلا سے جان کو خطرہ ہے اورمیری بیوی اور بیٹی مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر یہ بات وائرل ہونے کے بعد شہلا ء نے اپنے والد کے خلاف بولتے ہوئے کہا ہے کہ وہ میری ماں اور میری پٹائی کرتا تھا اور ہم نے ان کے خلاف گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا من بنالیا ہے اسی کانتیجہ ہے کہ انہوں نے ہم پر الزامات عائد کئے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسیٹی کی سابق طالبہ شہلا راشد ایک بار پھر چرچا میں ہیں۔ ان کے والد عبدالرشید شورا نے جموں وکشمیر کے ڈی جی پی کو مکتوب لکھ کر اپنی بیٹی شہلا راشد پرالزام لگایا ہے کہ وہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دے رہی ہیں۔جواہر لال نہرو یونیورسیٹی کی سابق طالبہ شہلا راشد ایک بار پھر چرچا میں ہیں۔ ان کے والد عبدالرشید شورا نے جموں وکشمیر کے ڈی جی پی کو مکتوب لکھ کر اپنی بیٹی شہلا راشد پر ملک مخالف ہونے کا الزام لگایا ہے۔ عبد الرشید نے دعویٰ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ شہلا راشد ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل ہیں۔ انہیں اپنی بیٹی سے جان کا خطرہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے شہلا راشد کو ایک غیر ملکی این جی او سے فنڈنگ کی بات بھی کہی ہے۔وہیں، شہلا راشد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے والد کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ شہلا نے ٹویٹ کر لکھا ’کنبے میں ایسا نہیں ہوتا جیسا میرے والد نے کیا ہے۔ میرے ساتھ ساتھ میری ماں اور بہن پر بھی بے بنیاد الزامات لگائے ہیں’۔ شہلا آگے لکھتی ہیں ‘ وہ بیوی کو پیٹنے والے، بدسلوکی کرنے والے ایک ناکام انسان ہیں۔ ہم نے بالآخر ان کے خلاف کارووائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام اسی کا ردعمل ہے۔شہلا نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ‘ آپ میں سے بہت سے لوگوں نے میرے والد کا وہ ویڈیو دیکھا ہو گا جس میں وہ میرے اور میری ممی اور بہن کے خلاف اناپ شناپ الزام لگا رہے ہیں۔ سیدھے لفظوں میں کہیں تو وہ بیوی کو پیٹنے والے، بدسلوکی کرنے والے آدمی ہیں۔ شہلا نے گھریلو تشدد کو لے کر جو الزام لگائے ہیں ان پر عبدالرشید شورا نے کہا ‘ میں نے عدالت کے آرڈر پر اسٹے لیا ہے جس کے بعد مجھے گھر میں رکنے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن، مجھے ایس ایچ او نے رکنے نہیں دیا جس کے بعد میں نے اس کی شکایت کی ہے۔دراصل، شہلا راشد کے والد عبدالرشید شورا نے ڈی جی پی سے خطاب کرتے ہوئے انگریزی میں 3 صفحات کا مکتوب لکھا ہے۔ اس میں عبدالرشید نے اپنی بیٹی شہلا کے خلاف کے کئی الزامات عائد کے ہیں جن میں ایک جان سے مارنے کی دھمکی بھی ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ شہلا نے انجینئر رشید اور سرکرہ محبوس تاجر وٹلی سے بھی ملاقات کی ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.