جموں کشمیر کے سرحدوں پر تعینات فوج کی قربانی سے یوٹی میں جمہوری عمل ممکن ہوسکا: نتیاآنند

مرکزی وزیر مملکت نتیاآنند نے پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا لگایا الزام

سرینگر/یکم دسمبر: مرکزی وزیر مملکت نتیاآنندنے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان جموں کشمیر میں لگاتار سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے تاہم بارڈر پر تعینات حفاظتی فورسز اور فوج کی جانب سے پاکستان کو بھر پور جواب دیا جارہا ہے جبکہ سرحدوں پر تعینات فورسز و فوج پر پورے ملک کو فخر ہے جنہوں نے جموں کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں نچھاور کرنے کو ترجیح دی ہے ۔آنند نے کہا کہ فوج کی قربانیوں کے بدولت ہی آج جموں کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات منعقد ہورہے ہیں جن میں لوگ جوق در جوق اپنے ووٹ کا استعمال کرکے جمہوری عمل کو آگے بڑھارہے ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے سرحدی حفاظتی فورسز بی ایس ایف کی 56ویں یوم تاسیس کے موقعے پر منعقدہ تقریب پر بولتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج جموں کشمیر میں سرحدوں پر لگاتار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے جبکہ دراندازی کی آڑ میں پاکستان جموں کشمیر میں دراندازوں کو داخل کرنے کی کوشش کررہا ہے جس کو سرحدوں پر تعینات ہماری فوج اور فورسز ناکام بنارہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ’’پاکستان جس بولی میں بات کرتا ہے ‘‘ہماری فوج اس کا اسی بولی میں جواب بھی دے رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بارڈ پر تعینات ہماری فوج پاکستانی گولہ باری کا بھر پور جواب دیکر دشمن کو نقصان پہنچارہی ہے ۔ آنند نے کہا کہ ملک کو ایسے سپوتوں پر فخر ہے جوجموں کشمیر میں سرحدوں پر حفاظت کررہی ہے اور ملک و جموں کشمیر کی سلامتی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن میں ان جوانوں کو بتادینا چاہتا ہوں کہ پورے بھارت کے لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ فوج کی قربانیوں کے بدولت ہی آج جموں کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات منعقد ہورہے ہیں جن میں لوگ جوق در جوق اپنے ووٹ کا استعمال کرکے جمہوری عمل کو آگے بڑھارہے ہیںاور یہ تبھی ممکن ہوا ہے جب ہماری فوج اور فورسز نے وہاں پر قیام امن کیلئے قربانیاں دی ہے ۔

Comments are closed.