سرینگر/30نومبر: نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کی مہم چلانے کیلئے بھاجپا نے جو خودساختہ لیڈران بھیجے ہیں وہ اپنے اپنے آبائی علاقوں کے لوگوں کی طرف مسترد کئے گئے ہیں اور ان کی اپنے لوگوںمیں کوئی ساخت نہیں۔ بھاجپا نے انہی خودساختہ لیڈران کو یہاں بھیج کر جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کیخلاف زہرافشائی کرنے اور منگھڈت اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے کام سونپ دیا ہے۔سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار نے جموں وکشمیر میں بھاجپا کی مہم چلانے آئے لیڈران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت کیخلاف زہرافشائی سے ایک لاحاصل مشق ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے عوام بھاجپا کے اصل عزائم اور آپ کی حقیقت سے بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار سے تعلق رکھنے والا بھاجپا کا ایک خودساختہ لیڈر آقائوں کو خوش کرنے کیلئے جی توڑ کوششوں میں لگا ہوا ہے اور جموں و کشمیر میں تعمیرو ترقی اور کورپشن کی دہائی دے رہا ہے۔موصوف اگر اتنے ہی دیانتدار ہیں تو اپنی ریاست، جہاں بھاجپا مخلوط حکومت میں شامل ہیں، کا حال بیان کرکے بھی دکھائے۔ این سے ترجمان نے مذکورہ بھاجپا لیڈر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر تعمیر و ترقی سے بہار اور بھاجپا کی حکومت والی ریاستوں سے کافی آگے ہے اور جہاں تک گھوٹالوں کا سوال ہے تو اس میں بھاجپا اور اس کی حکومتوں کا کوئی ثانی نہیں۔ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے گھوٹالوں بھاجپا کے لوگ ملوث ہیں جن میں سے کہیں تڑی پار بھی ہوگئے ہیں۔ ترجمان نے بھاجپا لیڈران سے کہا کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں اور نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت کیخلاف بے بنیاد اور منگھڈت الزامات عائد کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ جموں و کشمیر میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کی بنیاد ڈالنے اور یہاں کے عوام کی فارغ البالی اور تعمیر و ترقی کیلئے نیشنل کانفرنس نے جو قربانیاں پیش کیں ہیں اُنہیں بھاجپا کے خود ساختہ لیڈران کی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ این سی ترجمان نے کہاکہ بھاجپا یہاں غنڈہ گردی اور سرکاری مشینری کو اپنے اشاروں کو نشا کر ڈی ڈی سی انتخابات پر اثر انداز ہونے کوششوں میں مصروف ہے۔ ٹھیک اُسی طرح جس طرح سرینگر میونسپل میں میئر کے انتخاب کے وقت جمہوریت اور آئین کی دھجیاں اُڑائیں گئیں اور معزز کارپوریٹروں پر پولیس کی طرف سے طاقت کا استعمال کیا گیا اور جس طرح سے عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے اُمیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر قید و بند میں رکھا جارہا ہے اور انہیں کوئی بھی انتخابی مہم چلانے کی کوئی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.