سرینگر جموں شاہراہ پر چلنے والی گاڑیوں کیلئے کرایہ مقرر نہیں
مسافروں کو دو دو ہاتھوں لوٹا جارہا ہے ، متعلقہ حکام بھی کارروائی کے موڈ میں نہیں
سرینگر/30نومبر: سرینگر جموں شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں کو دو دو ہاتھوں لوٹاجاریا ہے جبکہ سرکاری کی جانب سے بھی اس شاہراہ پر کرایہ مختص کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے جس کی وجہ سے شاہراہ پر چلنے والے ڈرئیور من مانیاں کرتے رہتے ہیں ۔جبکہ دیگر شاہراہوں پر چلنے والی گاڑیوں کی مسافر کرایہ مسافروں کے موافق ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر چلنے والی گاڑیوںکیلئے مسافروں کیلئے کوئی بھی کرایہ مختص نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ اس شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں سے فی فرد 1500سے 2500روپے وصول کئے جارہے ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے ۔ شاہراہ پر اکثر غریب طبقہ سے وابستہ لوگ ہی سفر کرتے ہیں جو کسی نہ کسی مجبور کے سبب آتے جاتے ہیں جن میں مزدور، کاریگر، بیمار، شامل ہوتے ہیں تاہم اس شاہراہ پر چلنے والی گاڑیوں کے ڈرائیور اپنی من مانیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور مسافروں کو لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دیگر اہم شاہراہوں پر جن میں مغل روڑ پر مسافروںسے 400روپے سے 500روپے فی سواری وصول کی جاتی ہے جوکہ مسافروں کیلئے موافق ہے اسی طرح سرینگر لہہ شاہراہ پر بھی ریٹ مقرر ہے لیکن سرینگر لہہ شاہراہ ہی ایک ایسی شاہراہ ہے جس پر سرکار کی جانب سے کوئی ریٹ مقرر نہیں کی جارہی ہے اور ناہی متعلقہ حکام اس سلسلے میں کوئی اقدام اُٹھانے کے موڑ میں نظر آرہی ہے ۔ مسافروںنے کہا ہے کہ 270کلومیٹر لمبے سفر پر اگر میٹر کے حساب سے دیکھا جائے تو 800سے زیادہ رقم نہیں ہوگی ۔ مسافروں کی اگر مانیں تو سرینگر جموں شاہراہ پر ڈرائیور اور گاڑی مالکان اپنی من مانیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جس پر متعلقہ حکام خاموش بنا بیٹھا ہے ۔ لوگوں نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرکے سرینگر جموں شاہراہ پر مسافروں کیلئے ریٹ مقرر کریں اور کسی بھی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیور کے خلاف کارروائی انجام دی جائے ۔
Comments are closed.