جموں کشمیر میں سکھوں کے مذہبی پیشوا گورونانک جی کے جن دن پر تقریاب کا اہتمام
بڑی تقریب برزلہ کے گوردوارہ میں منعقد ہوئی ، سماجی دوری کے ساتھ ہزاروں سکھ ذائرین نے کی شرکت
سرینگر/30نومبر: جموں و کشمیر میں آج سکھوں کے مذہبی پیشوار گورونانک جی کے جنم دن کے موقعے پر سکھ طبقہ سے وابستہ برادی نے مذہبی جوش و خروش کے ساتھ تقریبات کا انعقاد کیا ۔اس موقعے پر وادی کشمیر میں جہاں بڑی تقریب چھٹی شاہ پادشاہی گوردوارہ رعناواری میں منعقد ہوتی تھی تاہم امسال گورد وارہ کی مرمت کے باعث بڑی تقریب برزلہ سرینگر میں منعقد ئی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں سکھ کمونٹی سے وابستہ افراد نے حاضری دی اور خصوصی پوجاپاٹ میں شرکت کی۔ جبکہ کوررنا کے پیش نظر سماجی دوری کا خاص خیال رکھا گیا تھا ۔ سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر میں آج سکھ طبقہ سے وابستہ برادری نے سکھ مذہب کے پیشواء گورونانک جی کے جنم دن کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔ اس دوران سکھ گھرانوں میں خوشی کا سماں دکھائی دیا اور طرح طرح کے پکوان تیار کئے گئے اس کے ساتھ ساتھ بچوں نے نئی نئی ملبوسات زیب تن کرکے خوشی کا اظہار کیا۔ ادھر تمام گردواروں میں خصوصی شبد کیرتن اور پوجا پاٹ کا اہتمام کیا گیا اور گرنتھ صاحب کا ورد کیا گیا اور گورونانک جی صاحب کی انسانیت کے تئیں خدمات کو اُجاگر کیا گیا اور لوگوں کو ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی گئی ۔ادھر وادی کشمیر میں بھی گوروناک جی کے جن دن پر خصوصی تقریبات کااہتمام کیا گیا ۔ سب سے بڑی تقریب برزلہ کے گورد وارہ میں منعقد کی گئی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں سکھ برادری سے وابستہ افراد نے حاضری دی اور شبد کیرتن میں حصہ لیا۔ ادھر شمالی کشمیرکے بارہمولہ ضلع میں بارہمولہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے بھی بارہمولہ گوردوارہ میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ جنوبی کشمیر کے ترال قصبہ میں بھی گورونانک جی کے جنم دن کے موقعے پر خصوصی پوجاپاٹ کی گئی ۔اس دوران مقامی لوگوں نے سکھ برادری سے وابستہ افراد کو گورونانک جی کے جنم دن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی خوشیوں میں شامل ہونے کااظہار کیا ہے ۔ واضح رہے کہ سکھوں کے پہلے مذہبی پیشوا گورونانک جی نومبر1469میں پنجاب کے تلاودی نامی گائوں میں پیدا ہوئے ان کے والد بزرگوار اکاوننٹ کے بطور کام کرتے تھے جبکہ ان کی والدہ محترمہ ایک مذہبی خاتون تھی۔ گورونانک بچپن سے ہی کافی ذہین اور بردبار شخصیت کے مالک تھے ۔ موصوف نے بچپن میں ہی سنسکرت، فارسی اور دیگر علوم میں مہارت حاصل کی جبکہ انہوںنے اپنا تمام عیش وآرام چھوڑ کر خداکی عبادت میں وقت گزارتے ہوئے تبلیغ کا کام شروع کیا۔ ان کی تعلیمات انسانیت اور امن و آپسی بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ انہوںنے ہمیشہ انسان کو ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور حسن سلوک کرنے کا درس دیا ہے ۔
Comments are closed.