وادی کے آبی پناہ گاہوں پر مہاجر پرندوں کے شکار پر روکھتام ، محکمہ وائلڈ لائف متحرک ، پولیس سے مدد طلب
غیر قانونی شکار میں ملوث افراد کو ایک سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ 10ہزار وپے تک جرمانہ بھی ہوسکتاہے
سرینگر/24نومبر: وادی کشمیر کے آبی پناہ گاہوں پر مہاجر پرندوں کے شکار اور ان کی خرید فروخت پر روکھتام کیلئے محکمہ وائلڈ لائف نے جموں کشمیر پولیس سے رجوع کرکے ان سے اس معاملے میں مدد طلب کر لی ہے ۔ خیال رہے کہ وادی کشمیر کے آبی پناہ گاہوں پر مہمان پرندوں کے شکار میں کافی اضافہ ہو گیا تھا ۔سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں موسم سرما شروع ہوتے ہی جہاں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں مہمان پرندے وارد کشمیر ہو کر یہاں کی آبی پناہ گاہوں کی رونق دوبالا کرتے ہیں وہیں آیئے روز یہ شکایات موصول ہو رہی تھی کہ آبی پناہ گاہوںپر مہمان پرندوں کو شکار کیا جاتا ہے اور محض کچھ پیسوں کے عوض ان کا مار دیا جاتا ہے یا انہیں فروخت کیا جاتا ہے ۔ انہیںشکایات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف نے جموں وکشمیر پولیس اور فاریسٹ پروٹیکشن فورس سے ہجرت کرنے والے پرندوں کے شکار اور فروخت کو روکنے کے لئے مدد طلب کی ہے۔اس ضمن میں ریجنل وائلڈ لائف وارڈن کشمیر راشد وائی نقاش کی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامہ میںکہا گیا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس اور مقامی پولیس سے کشمیر کے آبی خطوں میں ان نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے شکار ، غیر قانونی شکار ، گرفت اور فروخت کو روکنے کے لئے مدد طلب ہے۔علاقائی وائلڈ لائف وارڈن نے کہا کہ شکار اور پیکنگ میں ملوث کوئی بھی شخص قید اور جرمانے کا ذمہ دار ہے۔حکمنامہ میں مزید کہا گہا کہ کوئی بھی شخص جو ان پرندوں کی تلاش ، غیرقانونی گرفت ، قبضہ یا بیچنے کا کام کرتا ہے اس پر ایک سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ 10ہزار وپے تک جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ، ان پرندوں کا شکار ، غیر قانونی شکار ، گرفت یا بیچنا غیر قابل ضمانت اور غیر مجاز جرم ہے۔
Comments are closed.