سرینگر/21نومب: جموں کشمیر بینک میں میں مشتبہ لین دین سے متعلق معاملے میں منی لانڈرنگ روکتھام 2002 کی دفعات کے تحت انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ نے سنیچروار کو جموں کشمیر میں سات مقاما ت پر چھاپے ڈال کر تلاشیاں لی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر بینک عہدیداروں ، نامعلوم سرکاری ملازمین اور نجی افراد اور دیگر بینک اکا ونٹس میں مشکوک لین دین کے الزام میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے تحقیقات شروع کر دی ہے اور اس ضمن میں سنیچروار کو ای ڈی نے سات مقامات پر چھاپے ڈالیں اور وہاں تلاشیاں لی گئی ۔ ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ ای ڈی نے سرینگر میں چھ اور اننت ناگ ضلع میں ایک مقام پر چھاپے مارے۔قابل ذکر ہے کہ ۔ای ڈی کا کہنا ہے کہ ایک کیس کے ایف آئی آر میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ بینک اکاؤنٹس سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ کچھ نجی جماعتوں کے پیسوں کی روٹ کے لئے استعمال ہوئے تھے۔اس کے علاوہ ، بینک عہدیداروں نے ، ان سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر جان بوجھ کر اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) کے اصولوں کے تحت انتباہات بڑھانا چھوڑ دیا۔ ای ڈی نے بتایا کہ پی ایم ایل اے کے تحت اب تک کی جانے والی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان میں سے بیشتر بینک اکاونٹ میں لین دین حقیقی نہیں تھا اور ان اکاؤنٹس کو لانڈرنگ کے مقصد کے لئے استعمال کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص معلومات کی بنیاد پر ، محمد ابراہیم ڈار ، مرتضیٰ انٹرپرائزز ، آزاد ایگرو ٹریڈرز ، ایم اینڈ ایم کاٹیج انڈسٹریز اور محمد سلطان تیلی سمیت سات مقامات پر تلاشی لی گئی جس کے نتیجے میں منی لانڈرنگ کے شواہد کی موصول ہوئی ہے۔ اور اس معاملے کی مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.