8 ماہ سے بند رہنے کے باعث کشمیر ریلوے کو اب تک کروڑو ں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا

ریل خدمات بند رہنے سے مسافرپربھی یشان ،ریلوے سروس کی جلد بحالی کا امکان /حکام

سرینگر/18نومبر: کشمیر ریل سروس گزشتہ 8 ماہ سے مسلسل بند پڑی ہے جس کے نتیجے میں کشمیر ریلوے کو اب تک کروڑو ں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے ۔ اس دوران مسافروں نے کہا ہے کہ اگرچہ زندگی سے دیگر معاملات بحال کردئے گئے ہیں تو ریل سروس کو دوبارہ چالو کرنے میں کیا پریشانی ہے ۔ اس ضمن میں متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ریل سروس کو جلد ہی بحال کیا جائیگاتاہم اس کیلئے مرکزی وزارت ریل کی طرف سے منظوری ضروری ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف اضلاع کے درمیان چلنے والی ریل سروس گزشتہ 8ماہ سے مکمل طور پر ٹھپ ہے رواں برس کے ماہ مارچ میں کووڈ 19کے نتیجے میں نافذ کئے گئے لاک ڈاون کی وجہ سے جہاں تمام کاروباری ادارے اور ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں معطل کی گئیں وہیں پر ریل سروس کو بھی عارضی طور پر معطل رکھا گیا ۔ اگرچہ بھارت کے دیگر تمام شہروں اور ریاستوں کے درمیان ریل خدمات بحال کی گئی ہے لیکن بین کشمیر چلنے والی ریل ہنوز بند ہے ۔ ریل خدمات معطل رہنے کے نتیجے میں مسافروں کو بھی شدید دشواریوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ مسافروں نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ قاضی گنڈ، بانہال ، بڈگام اور بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل گاڑیوں میں سفر کرنے سے انہیں کافی سہولیت ہوتی تھی۔ ایک تو پیسے کی بچت ہوتی تھی دوسرا وہ اپنی منزلوں پر وقت پر پہنچتے تھے ۔ مسافروںنے کہا ہے کہ اگرچہ اب لاک ڈاون مکمل طور پر ختم ہوا اور وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں ٹرانسپورٹ اور دیگر کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئی لیکن ریل خدمات کو ہنوز بند رکھنا قابل حیرت بات ہے ۔ مسافروں نے کہا ہے کہ جس طرح مسافر بردار گاڑیوں کیلئے ایس او پیز جاری کئے گئے ہیں اسی طرح ریل سروس کو بھی ایس او پیز اور ہیلتھ گائڈ لائنوں کے تحت چالوں کیا جائے تاکہ مسافروں کو راحت نصیب ہو۔ یاد رہے کہ کشمیر ریل سروس گزشتہ 8ماہ سے مسلسل بند ہے جس کے نتیجے میں کشمیر ریلوے کو اب تک کروڑوں روپے کا خساراہ برداشت کرنا پڑا ہے ۔ اس ضمن میں کشمیر ریلوے کے ایک آفیسر نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ اگر ریل سروس کی بحالی کی ہدایت دے گے تو اس کیلئے ہم مرکزی وزارت کو لکھیں گے وہاںسے منظوری کے بعد ہی ریل سروس دوبارہ شروع کردی جائے گی تاہم ابھی تک یوٹی انتظامیہ نے اس ضمن میں کوئی اقدام نہیں اُٹھایا ہے ۔ دریں اثناء کشمیر ریلوے کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے کہا ہے کہ کشمیر ریل کو جلد بحال کردیا جائے گا ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں محکمہ ریلوے خسارے سے دوچار ہے کیوں کہ یہاں پر آئے روز حالات خراب ہونے کے نتیجے میں ریل سروس بھی متاثر رہتی ہے خاص کر گزشتہ برس ماہ اگست سے ریل سروس قریب بارہ ماہ بند رہی ہے ۔ پانچ اگست کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے نتیجے میں کئی ماہ تک ریل خدمات بند رہنے کے بعد ماہ دسمبر جنوری کو ریل سروس بحال ہوئی تھی تاہم ایک دو ماہ ریل سروس چالو رہنے کے بعدکوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاون کے نتیجے میں پھر سے ریل بند رہی جو آج تک معطل ہی ہے ۔

Comments are closed.