لداخ میں چینی فوج کی موجودگی جموں کشمیر کی علاقائی سالمیت کو خطرہ : التجاء مفتی
مرکزی سرکار پاکستانی جاسوسوں اور ٹڈوں پر بیان بازی کرنے کے بجائے اس مسئلہ کی طرف توجہ دے
سرینگر04جون: ہندچین سرحدی کشیدگی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی دختر نے کہا ہے کہ لداخ میں جتنی جلدی امن قائم ہو اتنا ہی جموں کشمیر کیلئے بہتر ہوگا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی دختر التجاء مفتی نے لداخ میں ہند چین سرحدی کشیدگی پر اپنی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی فوج کی موجودگی سے جموں کشمیر کی وحدت اور سالمیت کو خطرہ ہے ۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ لداخ میں چینی فوج کی موجودگی پر وزیر اعظم نریندر مودی کا امریکی صدر کو فون کرنا اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا اعتراف کرنا انتہائی تشویش ناک امر ہے کیونکہ اس سے جموں وکشمیر کی علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے مرکزی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی سرکار پاکستانی جاسوس کبوتروں اور پاکستان سے وارد ہونے والے ٹڈوں پر سیاست کرتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے اور اگر لداخ میں ہندچین فوج کے مابین جلد صلاح نہیں ہوئی تو جموں کشمیر اور لداخ کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑے گا ۔ التجا نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘وزیر اعظم کا امریکی صدر کو فون کال اور وزیر دفاع کا لداخ میں چینی فوج کی موجودگی کا اعتراف کافی تشویشناک ہے کیونکہ یہ جموں وکشمیر کی علاقائی وحدت کے لئے خطرہ ہے۔انہوں نے مرکزی سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے کو جلد سلجھانے کیلئے چین سے فوری مذاکرات شروع کریں ۔
Comments are closed.