کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر ہند پاک افواج کے مابین پھر گولہ باری
متعدد رہائشی مکانات کو نقصان ،سماعت شکن گولہ باری سے سرحدی آبادی میں خوف کی لہر
سرینگر/18نومبر/سی این آئی // کٹھوعہ میں پاک رینجرس اور بی ایس ایف کے مابین شدیدگولہ باری کے نتیجے میں متعدد مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے جبکہ سماعت شکن دھماکوں کی آواز سے رات بھر سرحدی آبادی خوف کے عالم میں رہی ۔اس دوران دفاعی ذرائع نے پاکستانی فوج پر بلا اشتعال گولہ باری کا الزام عائد کیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہندوستان اور پاکستانی کے مابین سرحدوں پر کشیدگی برابر جاری ہے ۔ منگل کی شام قریب 9:30کٹھوعہ کے ہیرانگر بین الاقوامی سرحد پر پاک رینجر س اور بی ایس ایف کے مابین شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ آر پار گولہ باری رات بھر جاری رہی ۔ ذرائع کے مطابق بھارت اور پاکستان کی افواج نے ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔یہ واقعہ ضلع کے ہیرا نگر میں پیش آیا۔اطلاعات کے مطابق پاکستان نے گذشتہ رات گولہ باری کا آغاز کرتے ہوئے ستپال،منیاری،کرول کرشنا اور گرنام علاقوں میں بھارت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد بھارتی فورسز نے بھی اس کا جواب دیا۔طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ آج صبح ساڑھے چار بجے تک جاری رہا۔اور رات بھر گولہ باری میں دھماکوں کی خوف ناک آوازوں سے سرحدی آبادی خوف کے عالم میں رہی ۔اطلاعات میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس واقعہ میں کچھ رہائشی مکانوں کو نقصان ہوا ۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز جموں کشمیر کے مختلف سرحدی سیکٹروں پر ہندوستان اور پاکستانی افواج کے مابین جنگی نوعیت کی گولہ باری ہوئی جس میں کم سے کم 10افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 30سے زائد افراد زخمی ہوئے اس کے علاوہ پچاس کے قریب رہائشی مکانوں اور دیگر ڈھانچوں کو نقصان پہنچا تھا ۔ گولہ باری میں اس قدر بارود شلوں اور مورٹار کا استعمال کیا گیا تھا کہ گزشتہ دو روز میں اوڑی میں قریب 4زندہ شل برآمد کرکے ان کو ناکارہ بنایا گیا ۔
Comments are closed.