نیوز پورٹل اب اطلاعات ونشریات کے دائرے میں آئیں گے؛ مرکزی وزارت اطلاعات کی جانب سے نوٹفکیشن جاری کردی گئی

سرینگر/11نومبر/سی این آئی// اطلاعات و نشریات کی وزارت نے آن لائن نیوز پورٹلس اور میڈیا ویب سائٹس کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون بنایا ہے۔ وزارت نے اس کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، جس کے مطابق اب آن لائن نیوز پورٹلس اور آن لائن کنٹینٹ پرووائیڈرس اطلاعات و نشریات کی وزارت کے دائرہ میں آئیں گے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق نیوز پورٹلس اور میڈیا ویب سائٹس کو ریگولیٹ کرنے کیلئے حکومت نے 10 رکنی کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی میں اطلاعات و نشریات ، قانون، داخلہ اور آئی ٹی کی وزارتوں اور ڈیپارٹمنٹ آف انڈسٹریل پالیسی اور پروموشن کے سکریٹریوں کو شامل کیا گیا تھا۔فرضی خبروں کو لے کر صحافیوں کی منظوری ختم کرنے والے متنازع حکم کے بعد اطلاعات و نشریات کی وزارت نے آن لائن نیوز پورٹلس اور میڈیا ویب سائٹس کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون بنایا ہے۔ وزارت نے اس کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، جس کے مطابق اب آن لائن نیوز پورٹلس اور آن لائن کنٹینٹ پرووائیڈرس اطلاعات و نشریات کی وزارت کے دائرہ میں آئیں گے۔مرکزی حکومت نے اس سے پہلے سپریم کورٹ میں ایک معاملہ کی وکالت کی تھی کہ آن لائن ذرائع کا ریگولیشن ٹی وی سے زیادہ ضروری ہے۔ اب حکومت نے آن لائن ذرائع سے نیوز کنٹینٹ دینے والے ذرائع کو وزارت کے تحت لانے کا قدم اٹھایا ہے۔نیوز پورٹلس اور میڈیا ویب سائٹس کو ریگولیٹ کرنے کیلئے حکومت نے 10 رکنی کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی میں اطلاعات و نشریات ، قانون، داخلہ اور آئی ٹی کی وزارتوں اور ڈیپارٹمنٹ آف انڈسٹریل پالیسی اور پروموشن کے سکریٹریوں کو شامل کیا گیا۔ علاوہ ازیں مائی گو کے چیف ایگزیکٹو اور پریس کونسل آف انڈیا، نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن اور انڈین براڈ کاسٹرس ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بھی ممبر بنایا گیا۔ کمیٹی سے آن لائن میڈیا ، نیوز پورٹل اور آن لائن کنٹینٹ پلیٹ فارم کیلئے مناسب پالیسی کی سفارش کرنے کیلئے کہا گیا تھا۔سپریم کورٹ میں دئے گئے مرکز کے حلف نامہ کے مطابق ملک بھر میں سرکار نے 385 چینلوں کو ریگولر نیوز چینل کے لائسنس دئے ہیں۔ یہ چینل نیوز کے ساتھ ساتھ غیر تفریحی پروگرام بھی نشر کرتے ہیں۔ ان میں مذاکرہ ، مباحثہ اور عوام تک جانکاری پہنچانے کے دیگر کئی پروگرام بھی ہوتے ہیں۔

Comments are closed.