سرینگر/11نومبر: بینک فراڈ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بدھ کے روز قریب سات جگہوں پر چھاپے ڈالے گئے جہاں پر ای ڈی نے اہم دستاویزات کو اپنی تحویل میں لے لئے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق (ای ڈی ) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کے روز جموں کے مختلف علاقوں میں قریب 7جگہوں پر چھاپے ڈالے جنمیں جہلم انڈسٹریز ، انڈسٹریل گروتھ سنٹر سانبہ، نیو جموں فلور ملز، کارتھولی سارور باری برہمنا ، سنجے گپتا سی اے ، وی کے سوری اینڈ کمپنی ، ڈرے فروٹ منڈی جیول چوک ، شری گورو کرپا الائس سڈکو انڈسٹریل کمپلیکس ، نربڈا سٹیل سڈکو انڈسٹریل کمپلیکس بڑی برہمنا جموں کے علاوہ راج کمار گپتا گاندھی نگر اور دیگراں کے خلاف کارراوئی کرتے ہوئے چھاپے ڈالے جہاںای ڈی کوکئی اہم دستاویزات ہاتھ لگے ہیں ۔ چھاپہ مار کارروائیاں ڈپٹی ڈائریکٹر ای ڈی عمر میر کی نگرانی میں انجام دی گئی۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تلاشی کے دوران گپتا سے متعلق متعدد کمپنیوں کی جائیداد کی تفصیلات بھی ملی ہیں۔ گپتا نے نقد کریڈٹ قرض سے گاڑیاں خریدی ہیں ، ان کی تفصیلات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے عہدیداروں نے روک تھام کے لئے منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے تحت مزید منسلکہ کے لئے جمع کی تھیں۔تلاشی کے دوران ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مختلف بڑی ادائیگیوں کا پتہ لگایا ہے جس سے تفتیش کو مزید تقویت ملے گی۔گپتا نے میسرز جہلم انفرا پروجیکٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر 35 کروڑ روپئے کا نقد قرض حاصل کیا تھا اور بقایا 36.5 کروڑ روپئے تک جا پہنچا ہے۔انہوں نے میسرز آئی ڈی سوڈ اسپٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر 16 کروڑ روپے حاصل کیے تھے اور بقایا رقم 17.68 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔اتنا ہی نہیں بلکہ گپتا نے میسرز جہلم انفرا پروجیکٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر 35 کروڑ روپئے کا نقد قرض حاصل کیا تھا اور بقایا 36.5 کروڑ روپئے تک جا پہنچا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے میسرز جہلم انڈسٹریز کے نام پر 32.50 کروڑروپے حاصل کیے تھے اور باقی رقم 33.83 کروڑروپے تھی۔ذرائع نے بتایا کہ تینوں قرضے غیر پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) میں تبدیل ہوگئے ہیں ، ذرائع نے بتایا۔ جہلم انفرا پروجیکٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کا قرض 30 دسمبر 2014 کو این پی اے بن گیا تھا جب کہ میسرز آئی ڈی سوڈ اسپٹ پرائیویٹ لمیٹڈ 31 مارچ2015 کو این پی اے بن گیا تھا۔ میسرز جہلم انڈسٹریز کا قرض 30 دسمبر 2014 کو این پی اے ہوگیا۔ یہ قرض بینک آف انڈیا سے حاصل کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ تینوں کمپنیوں کی کاروباری سرگرمیاں ، سبھی راج کمار گپتاسے تعلق رکھتی ہیں جو آر کے جی گروپ کے نام سے مشہور ہیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.