90فیصد زرعی اراضی ،جموں و کشمیر سے باہر کسی کو ایک انچ بھی زمین نہیں دی جاسکتی / لیفٹنٹ گورنر

جموں کشمیر میںکوئی سیاسی خلا نہیں ، اعتماد کی بحالی کی طرف بھی کشمیر نے لمبا فاصلہ طے کیا

ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخاب سے جموں کشمیر کی ایک نئی سمت شروع ہونے جارہی ہے

سرینگر/10نومبر: نئے اراضی قوانین کے بارے میں پھیلائی جا رہی افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یہ وہم پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ باہر سے لوگ آکر آباد ہوجائیں گے۔ وہ ایک جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 90فیصد زرعی اراضی ہے اور جموں و کشمیر سے باہر کسی کو ایک انچ بھی زمین نہیں دی جاسکتی ہے۔جبکہ چھ فیصد سرکاری اراضی ہے جو کسی کو نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا کہ جمو ں کشمیر میںکوئی سیاسی خلا نہیںہے جبکہ پہلی مرتبہ ہونے والے ڈی ڈی سی چنائو میں تمام جماعتیں حصہ لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کی خالی آسامیوں کے ساتھ ہی پہلی بار انتخابات بھی ہورہے ہیں۔ نچلی سطح کی جمہوریت کے لئے پنچایتی راج اداروں کی مضبوطی بہت ضروری ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جموں کے ایک مقامی روزنامہ کے ساتھ خصوصی بات چیت کیے دوران جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے حالات کافی بدل چکے ہیں اور پہلے اور آج کے مابین ایک بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بیرونی قوتیں ہیں ،جو بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اس طرح کے واقعات پچھلے 14-15 ماہ میں نہیں ہوئے تھے۔ عام آدمی نیا کشمیر دیکھنا چاہتا ہے۔ جہاں ترقی کے نئے معیار قائم ہوسکتے ہیں۔مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکریت پسندوں کے تئیں بڑھتے رجحان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ میں اس سے تھوڑا سا متفق نہیں ہوں۔ یہ نہیں کہے گا کہ یہ رک گیا ہے لیکن پہلے کے مقابلے میں کم لوگ رخصت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان جھڑپ کے بارے میں دیکھے اس میں ہمیں کچھ شک ہو گیا تو اس کی مکمل تحقیقا ت کرائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس کو واضح ہدایات دی ہیں کہ بیگناہ لوگوں کو تنگ نہ کریں اور قصورواروں کو نہ چھوڑیں۔ اعتماد کی بحالی کی طرف بھی کشمیر نے لمبا فاصلہ طے کیا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں کوئی سیاسی خلا پیدا نہیں ہوگا۔ پنچایتوں کی خالی آسامیوں کے ساتھ ہی پہلی بار انتخابات بھی ہورہے ہیں۔ نچلی سطح کی جمہوریت کے لئے پنچایتی راج اداروں کی مضبوطی بہت ضروری ہے۔ ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخاب کے ساتھ ہی جموں کشمیر کی ایک نئی سمت شروع ہونے جارہی ہے۔اسمبلی انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نے لال قلعے سے واضح کیا ہے کہ حد بندی کمیشن اپنا کام کر رہا ہے۔ اس کے بعد یہ فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ اسمبلی انتخابات کب کرے گی۔ لیکن بہت سے لوگ الجھن پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حد بندی صرف جموں و کشمیر میں نہیں ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ، تین سے چار دیگر ریاستیں بھی ہو رہی ہیں۔

Comments are closed.