بڈگام میں ایک اور ڈاکٹر بنا فورسز اہلکاروں کی زیادتی کا نشانہ؛معاملہ سنگین ہے بدقسمتی سے اس وقت ہم ہڑتال بھی نہیں کرسکتے ۔ سی ایم او بڈگام
سرینگر/03جون: چاڈورہ بڈگام میں فورسز اہلکاروں نے ایک معروف ڈاکٹر جو ضلع بڈگام میں کووڈ19معاملے کی نگرانی کے کام پر معمور ہے سڑک پر دن دہاڑے مبینہ طور پٹائی کی یہاں تک کہ بندوق کے بٹھوں سے پیٹنے کے علاوہ سڑک پر گھیسٹ کر لاکر سینے کو لاتوں کی بوچھاڑ کی ۔ اس ضمن میں سی این او بڈگام نے یہ معاملہ ایس ایس پی بڈگام اور ضلع کمشنر بڈگام کی نوٹس میں لاکر ملوث بے لگام فورسز اہلکاروں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ’بلٹ‘ فورسز کی جانب سے ڈاکٹروں کے ساتھ زیادتیوں کاسلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے تازہ واقعے میں بڈگام میں پیش آیا جہاں چاڈورہ میں فورسز نے ایک معروف ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ زیادتی کی ۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر مظفراحمد کواُس وقت فورسز نے بندوق اور لاتوں ، گھوسوں سے بُری طرپیٹا جب وہ اپنے گھر سے نکل کر سڑک پر پید ل جارہا تھا ۔ ڈاکٹر مظفر احمد نے اس ضمن میں بتایا کہ میں چاڈورہ میں اپنے سڑک پر پیدل چل رہا تھا اور کسی گاڑی کے انتظار میں تھا اس دوران چاڈورہ مارکیٹ میں سی آر پی ایف کی جانب سے رُکاوٹیں کھڑا کی گئیں تھی اگرچہ ڈاکٹر مظفر احمد نے انہیں اپنی شناخت بھی بتائی اس کے باوجود بھی سی آر پی ایف اہلکاروں نے اس کو روک کر اس کے ساتھ مارپیٹ شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے زیادتی کی مذاہمت کی تو وہاں تعینات سبھی اہلکار مجھ پر ٹوٹ پڑے اور بندوق کے بٹھوںسے مجھے پیٹنے لگے اور اس پر بھی انہوںنے بس نہیں کیا بلکہ مجھے سڑک کے بیچوں بیچ گھسیٹ کر سینے کو لاتیںماریں ۔ انہوں نے کہا کہ وہاں موجود لوگوں نے مجھے بے لگام فورسز اہلکاروں کے چنگل سے نکالاجس کے بعد میں ڈسٹرکٹ ہسپتال بڈگام پہنچا ۔ سی آر پی ایف اہلکاروں کی جانب سے پٹائی کی وجہ سے مذکورہ ڈاکٹر کو کافی چوٹیں آئی ہیں ۔ اس واقع کو سنجیدگی سے لیکر سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل نے معاملہ ڈی سی بڈگام اور ایس ایس پی بڈگام کی نوٹس میں لاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقع میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کریں۔ خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے سی ایم او بڈگام نے کہا ہے کہ فورسز اہلکار بے لگام ہوگئے ہیں جو پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کی جانب سے حالیہ ہدایت کو نظرانداز کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے لیکن بدقسمتی سے ہم اس وقت ہڑتال پر بھی نہیں جاسکتے کیوں کہ حالات ہمیں لوگوںکو اس وبائی بیماری کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیتے ۔ ڈاکٹر تجمل نے کہا ہے کہ ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف متعلقہ پولیس سٹیشن میں کیس درج کرلیاجائے گا ۔ اس ضمن میں جب سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ سے بات کی گئی تو انہوںنے کہا کہ علاقے میں ایک مثبت کیس آنے کے بعد علاقہ کنٹونمٹ قراردیا گیا ہے تاہم ڈاکٹر کو نہ وہاں پر روکا گیا اور ناہی اس کے ساتھ کوئی زیادتی کی گئی ۔ اس دوران ایس ایس پی بڈگام نے معاملہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ معاملے کو دیکھ لیں گی ۔
Comments are closed.