سرینگر/06نومبر: پائین شہر کے نوابازار علاقے میں جمعہ کی شب کو آگ کی ایک واردات میں مغل دور کی تواریخی پتھر مسجد شریف کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ حکام نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ ہوسکتی ہے تاہم اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اصل محرکات کیا ہے ۔ اس دوران پولیس نے معاملے کے حوالے سے رپورٹ درج کرلی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پائین شہر کے نوابازار علاقے میں واقع مغل دور کی تواریخی مسجد شریف کو جمعہ کی شب آگ کی واردات سے کافی نقصان پہنچا ہے تاہم مقامی لوگوں ، پولیس اور فائر سروس عملہ کی بروقت کارروائی نے مسجد شریف کو پوری طرح سے خاکستر ہونے سے بچایا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مغل دور کی تواریخی اور معروف پتھر مسجد سے گزشتہ شب اچانک آگ نمودار ہوئی جس سے دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے بلند ہوئے ۔ چونکہ مسجد شریف ایک گنجان علاقے میں واقع ہے اور آس پاس نزدیک ہی بستی ہے اس لئے مقامی لوگوں نے فوری طور پر فائر سروس عملہ اور پولیس کو مطلع کیا جنہوں نے مقامی نوجوانوں کی مدد سے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا ۔ ذرائع کے مطابق اگرچہ آگ پر فوری طور پر قابو پالیا گیا تاہم مسجد شریف کا ممبر پوری طرح سے خاکستر ہوا۔ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شار ٹ سرکٹ بتائی جاتی ہے تاہم آگ لگنے کے اصل محرکات کیا ہے اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے ۔ یاد رہے کہ تواریخی پتھر مسجد مغل بادشاہ جہانگیر کے دور میں تعمیر کی گئی تھی جس کو جہانگیر کی اہلیہ نور جہاںنے تعمیر کروایا تھا ۔ پتھر مسجد شریف دریائے جہلم کے نزدیک قائم ہے جس کے مدمقابل خانقاہ معلی آستان شریف ہے ۔مسجد شریف کی طرز و تعمیر وادی کشمیر کی دیگر مساجد سے باالکل مختلف ہے جس کی وجہ سے مسجد شریف تواریخی اہمیت کی حامل ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.