امسال آٹھ بی جے پی کارکنوں سمیت دس سیاسی رہنمائوں کی ہلاکت ؛ گزشتہ 30سالوں میں وادی میں 5ہزار کے قریب سیاسی کارکنوں و لیڈران کو ہلاک کر دیا گیا

سرینگر /05نومبر: وادی کشمیر میں امسال آٹھ بی جے پی کارکنوں سمیت دس سیاسی رہنمائوں کی ہلاکت کے ساتھ ہی گزشتہ 30سالوں میں وادی کشمیر میں 5ہزار کے قریب سیاسی لیڈران کی ہلاکت ہوئی ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق وادی کشمیر میں امسال ابھی تک مسلح بندوق براداروں کی فائرنگ سے دس سیاسی کارکن کی ہلاکت ہوئی ہے جن میں آٹھ بی جے پی سے وابستہ تھے۔8 جون کو اننت ناگ کے لارکی پورہ میں کانگریس کے سرپنچ اجے پنڈتا پر حملے کے ساتھ سیاسی کارکنوں کی ہلاکت کا آغاز ہوا جس کے بعد 8 جولائی کو بی جے پی رہنما شیخ وسیم باری کو ان کے بھائی اور والد کے ساتھ گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ اس کے علاوہ 6 اگست کو بی جے پی کے سرپنچ شیخ سجاد احمد کو قاضی گنڈ کے وسو میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ 9 اگست کو بڈگام کے اومپورہ میں بی جے پی رہنما عبدالحمید نجر کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ 23 ستمبر کو ، بلاک ڈویلپمنٹ کونسل کھاگ کے چیئرمین بھوپندر سنگھ کو ان کے گھر پر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ 29 اکتوبر کو کولگام کے وائے کے پورہ میں بی جے پی کے تین کارکنوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔اس کے علاوہ گاندربل کے ننر علاقے میںایک واقعہ پیش آیا تاہم فائرنگ کے واقعہ میںبی جے پی لیڈر غلام قادر بچ گیا تھا اور اس کا ذاتی محافظ ہلاک ہو گیا تھا ساتھ ہی حملے کی جوابی کارورائی میںحملہ آوروں میں سے ایک ہلاک ہوگیا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1989 سے لے کر اب تک کشمیر میں 5ہزارسے زیادہ سیاسی کارکن اسی طرح کے حملوں میں مارے جاچکے ہیں۔

Comments are closed.