سست رفتار انٹرنیٹ کی وج سے طلبہ کا قیمتی وقت ہورہا ہے ضائع؛آن لائن کلاسوں کا فائدہ اکثر بچے نہیں اُٹھاتے ۔ والدین پریشان
سرینگر/02جون: سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسوں کی افادیت ہی ختم ہوگئی ہے کیوں کہ انٹرنیٹ تیز رفتار سے مئیسر نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ آن لائن کلاسوں میں شرکت نہیں کرپارہے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائو ہورہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کشمیر کے مختلف سکولوںمیں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں ایجوکیشن کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے کیوں کہ دنیا بھرکی طرح واودی میں بھی کوروناوائرس کے نتیجے میں لاک ڈاون جاری ہے تاہم دنیا بھر میں طلبہ انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن وادی کشمیر میں 2جی انٹر نیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسوں کا مقصد ہی ختم ہوچکاہے ۔ والدین نے کہا ہے کہ گزشتہ برس 5اگست سے وادی میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے جہاں مختلف شعبہ جات متاثر ہوچکے ہیں وہیں شعبہ تعلیم بھی بُری طرح سے متاثر ہوچکا ہے ۔کووڈ19کی وجہ سے جاری لاک ڈاون میں سکول بند ہونے کے بعد محکمہ ایجوکیشن نے سکولوں کو ہدایت دی کہ وہ بچوں کو آن لائن کلاس فراہم کریں سکولوںمیں اگرچہ برانڈ بینڈ اور دیگر تیز رفتار انٹرنیٹ سہولیات دستیاب ہے جس سے اساتذہ آن لائن ٹیوشن تو کرسکتے ہیں تاہم ہر کسی طالب علم کے گھر میں برانڈ بینڈ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے تمام طلبہ آن لائن کلاسوں سے استفادہ حاصل نہیں کرپارہے ہیں اور اس طرح سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے ۔
Comments are closed.