’’ سر فروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے ، دیکھنا ہے کہ زور کتنا بازوے قاتل میں ہے ‘‘ / محبوبہ مفتی
جموں کشمیر کے وسائل اور زمین کی لوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی ،خاموش نہیں بیٹھیں گے
وقت آگیا ہے کہ جموں کشمیر مخالف پالیسی کے خلاف حکومت ہند کی کوششوں کا ایک ساتھ ملا کر مقابلہ کیا جائے
سرینگر/29اکتوبر: حکومت ہند پر تازہ فرمانوں کے ذریعے جموں کشمیر کے وسائل کو لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پیپلز ڈیمو کرٹیک پارٹی ( پی ڈی پی ) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واضح کر دیا کہ کسی کو بھی جموں کشمیر کے وسائل اور زمین کی لوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے شعرانہ انداز میں کہا کہ ’’ سر فروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے ، دیکھنا ہے کہ زور کتنا بازوقاتل میں ہے ‘‘۔ سی این آئی کے مطابق پولیس کی جانب سے پی ڈی پی کی احتجاجی ریلی کا ناکام بنانے کے دوران پی ڈی پی لیڈران کو حراست میں لینے کے بعد ان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کے بعد اپنی سرکاری رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے پرامن مظاہرہ کرنے کی کوشش تھی لیکن ہمارے کارکنوں کو حراست میں لیا گیا اور انہیں پولیس اسٹیشن میں بند کر دیا گیا۔انہوں نے کہا ،کہ میں نے ان کی خیریت جاننے کے لئے ان سے ملنے کی کوشش کی لیکن اس کی اجازت نہیں ملی ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ جموں اور لداخ کے لوگوں نے بھی پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ پر اپنا اعتماد جتایا ہے کیونکہ مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کے ارادے اب بالکل واضح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں کشمیر مخالف پالیسی کے خلاف حکومت ہند کی کوششوں کا ایک ساتھ ملا کر مقابلہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند ہمارے وسائل لوٹ رہی ہے اور میں اس معاملے میں خاموش بیٹھنے والی نہیں ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے وسائل چوری کررہے ہیں۔ ہر روز مرکز کی طرف سے ایک نیا اعلان ہوتا ہے۔ محبوبہ نے مرکز پر الزام عائد کیا کہ اْسے کشمیری عوام نہیں بلکہ یہاں کے وسائل پیارے ہیں۔انہوں نے مرکز کو متنبہ کرتے ہوئے کہا’’ہم صرف ٹویٹر سیاست دان نہیں، آج آپ نے ہمیں طاقت کے بل پر روک لیا لیکن اگلی بار ایسا نہیں ہوگا‘‘۔انہوں نے کہاکہ مرکز آئے دنوں نئے احکامات صادر کرکے جموں کشمیر کے لوگوں پر دباو ڈال رہی ہے۔محبوبہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا’’اگر اْن کے پاس اتنی ہی طاقت ہے تو وہ چین کو لداخ میں بھارتی سر زمین سے کیوں نہیں نکالتے۔وہ چین کے سامنے بے بس ہوجاتے ہیں‘‘۔محبوبہ نے کہا ’’ مرکز دفعہ370کو جموں کشمیر سے باہر پیچ رہی ہے۔ جب مرکز سے لوگ نوکریاں اور کھانا مانگتے ہیں تو وہ اْنہیں جموں کشمیر میں زمینیں خریدنے کیلئے کہتے ہیں‘‘۔اپنے اگلے قدم کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے شعرانہ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے ، دیکھنا ہے زور کتنا بازوے قبل میںہیْ‘‘۔
Comments are closed.