ماچھو بڈگام جھڑپ میں غیر مقامی جیش کمانڈر مقامی ساتھی سمیت ہلاک ہو گیا / آئی جی پی کشمیر
رواں ماہ میںپانچ نوجوانوں سمیت امسال 8مقامی نوجوانوں نے ہتھیار ڈال کر خود سپردگی کی
مقامی جونوانوں کی جانب سے خود سپردگی کا بڑھتا رجحان خوش آئند قدم ،شہر سرینگر میں سیکورٹی فورسز کا نیٹ ورک مضبوط
سرینگر/28اکتوبر: ماچھو بڈگام جھڑپ میں غیر مقامی جیش کمانڈر اپنے مقامی ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ سال رواں میں ابھی تک مسلح جھڑپوں کے دوران 8مقا می نوجوانوں نے ہتھیار ڈالیں اور خود سپردگی کی جس میں سے اس ماہ میںہی پانچ نوجوان نے خود سپردگی کرکے گھر واپسی اختیار کر لی ۔ انہوں نے بتایا کہ ماچھو بڈگام جھڑپ میں بھی دونوں جنگجوئوں کو خود سپردگی کو بھر پور موقعہ دیا گیا تھا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرا دی ۔ سی این آئی کے مطابق ماچھو بڈگام جھڑپ کے بعد سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ رواں سال کے دوران آٹھ مقامی نوجوانوں نے جھڑپوں کے دوران تھیار ڈال دئے جن میں سے پانچ ہتھیار ڈالنے والے صرف اکتوبر کے مہینے میں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ جھڑپوں کے دوران مقامی نوجوانوں کی جانب سے خود سپردگی کرنے کے رجحان میں اضافہ ایک خوش آئند بات ہے اور پولیس و سیکورٹی فورسز کی ہمیشہ کوشش رہے گی کہ مقامی نوجوانوں جنہوں نے ہتھیار اٹھائیں کے ان کی گھر واپسی ممکن بنائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر ان نوجوانوں جنہوں نے عسکریت کا راستہ اختیار کر لیا ہے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ واپس آکر قومی دھار میں شامل ہو جائیں اور اپنے مستقبل کو سنوارنے کی کوشش کریں ۔ شہر سرینگر میں جھڑپوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دیگر ٹیکنیکی آلات کے استعمال سے پولیس کو سرینگر اورا س کے مضافات میں جنگجوئوں کے نقل و حمل کی اطلاعات ملتی ہے جبکہ سرینگر شہر میںپولیس کا ایک اچھا نیٹ ورک ہے جس سے ان کو کامیابیاں مل رہی ہے ۔ ماچھو جھڑپ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ علاقے میں دو جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد آپریشن چلایا گیا جس دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے فائرنگ کی اورا س کے ساتھ ہی جھڑپ شروع ہوئی ۔ آئی جی پی نے کہا کہ جھڑپ میں پھنسے دونوں جنگجوئوںکو خود سپردگی کا بھر پور موقعہ دیا گیا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرا دی اور جوابی کارورائی میں دونوں مارے گئے ۔ جھڑپ میںجاں بحق جنگجوئوں کی شناخت کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ایک پاکستانی تھا جو کہ جیش محمد کا کمانڈر تھا جبکہ اس کے ساتھ دوسرا جنوبی ضلع پلوامہ سے تعلق رکھتا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ کمانڈر کی شناخت الیاس عر ف ولید کے بطور ہوئی جبکہ مقامی جنگجو کی شناخت جاوید احمد کے بطور ہوئی ۔آئی جی پی نے کہا کہ ہائی وے حملوں میں الیاس کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے اور پولیس ان کی شمولیت کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Comments are closed.