جموں وکشمیرکے لوگوںکی جائیداد کسی بھی غیر ریاستی یاغیرملکی کوخریدنے کا حق نہیں /پیپلز الائنس

مرکزی حکومت کی جانب سے ٹھونسے جانے والے فیصلوں سے حالات مزیدابترہونگئے

سر ینگر/27/اکتوبر: مرکزی حکومت کی جا نب سے ملک کئے کسی بھی شہری کوجموں وکشمیر میں اراضی خریدنے کے اعلان کو پیپلز الائنس نے تاریخ مسک کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کافیصلہ کسی بھی صورت میں جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں کاقابل قبول نہیں جموں کشمیرکاعوام پہلے ہی خصوصی درجے کو بحال کرنے کے لئے برسرجدو جہد ہے اور انہیں دبانے کی برپور کوششیں کی جارہی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق پیپلز الائنس کے ترجمان سجاد غنی لون کی جانب سے اخباروں کے لئے جاری کئے گئے بیان میں مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جموں وکشمیر میں ملک کے کسی بھی شہری کو اراضی خریدنے کے اعلان کی شدیدالفاظ میں مزمت کرتے ہوئے بیان میں کہا گیاہے کہ 5اگست2019کومرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کی تاریخیٰ حیثیت کومسک کرنے کی کوشش شروع کی ہے اب اس منصوبے کو مضبوط مستحکم بنانے کی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ جموں وکشمیراور لداخ کی اراضی جموں وکشمیرکے لوگوںکی ہے اور کسی بھی غیر ریاستی یاغیرملکی کوجائیداد خریدنے کی اجاز ت نہیں ہوگی۔ بیان میں کہا گیاہے کہ زور زبردستی کے ٹھونسے جانے والے فیصلوں سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ مرکزی حکومت جموں کشمیرکے لوگوں کو ہاتھ پھیلانے اور انہیں مجبوری اور بے بسی کی زندگی گزارنے پرتلی ہوئی ہے ان کے بیان میں مرکزی حکومت کے فیصلے کو غیر منصفانہ اور غیر قانونی قراردتے ہوئے کہاکہ کہ مرکزی حکومت کوچاہئے کہ وہ جموں کشمیرکے لوگوں کوان کاجا ئز حق دلانے کے لئے اقدامات اٹھائے اور مرکزی حکومت کے ان فیصلو ں سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گی جو جموں کشمیرکے عوام کے لئے مناسب نہیں ہوگا۔بیان میں کہا گیاہے کہ پانچاگس ا2019کومرکزی حکومت نے جوفیصلہ کیاہے وہ غیر جمہوری ہے اور ب جموں وکشمیرکے لوگوں کو اپنی جائیداد سے محروم کرنے کیلئے ایک اور حکم نامہ جاری کیاگیاہے جو کسی بھی لحاظ سے قابل قبو ل نہیں ۔

Comments are closed.