جنگلات ہمارا قومی اثاثہ ،اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ؛ محافظین میں احساس ذمہ داری کا فقدان ، اسمگلر سرسبز درختان کاتہہ تیغ کرنے میں مصروف
ٹریٹوریل اور فارسٹ پروٹیکشن فورس کو متحرک ہونے کی ڈائریکٹر نے ہدایت
سرینگر /27اکتوبر/ کے پی ایس : جنگلات ہمارا قومہ اثاثہ ہے لیکن خودغرض اور مفاد پرست اس کو اپنی جاگیر سمجھ کر اس کا لوٹ مچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں ۔جنگلات کی حفاظت کیلئے باضابط طور محکمہ مقرر ہے اور محکمہ جنگلات کے کئی شعبے بھی بنائے گئے ہیںجس میں فارسٹ پروٹیکشن فورس اور فارسٹکارپوریشن اس لئے تشکیل دئے گئے ہیں تاکہ وہ طاقت کے بل پر اسمگلروں کا قافیہ حیات تنگ کرسکیں ۔اس فورس کے وجود میں آنے کے بعد اگر چہ جنگل اسمگلر خوف محسوس کرنے لگے تھے لیکن آہستہ آہستہ ان سے یہ خوف بھی جاتارہا ہے ۔نامساعد حالات میں جہاں معمولات زندگی درہم برہم ہوجاتی ہے وہیں حالات کی خرابی جنگل اسمگلر وں کیلئے عید ہوتی ہے اور وہ اس دوران جنگلات کو سونے کی کان تصور کرتے ہیں اور محکمہ جنگلات کے کئی مفاد پرست ملازمین وافسران کی پشت پناہی حاصل کرکے جنگلات میں استادہ سرسبز درختان کا تہہ تیغ کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرتے ہیں ۔کیونکہ جو لوگ ان کی اس ناپاک اور مجرمانہ حرکت پر روک لگاتے ان کے ساتھ ان کی ملی بھگت ہوتی ہے ۔ کشمیر پریس سروس کووادی کے مختلف علاقوں سے آئے روز یہ شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں کہ لاک ڈاون کے دوران جنگل اسمگلروں بے لگام ہوکر جنگلات صفایا کرنے پر مصروف عمل تھے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے افسران کی نوٹس میں جب بھی اسمگلنگ کا معاملہ لاتے ہیں تو وہ چپ سادھ لیتے ہیں یا فون اٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ہیں ۔انہوں نے کا جنگل اسمگلر راتوں رات درختوں کی چیرائی کرکے عمارتی لکڑی تیار کرنے کے بعد شہروں اور قصبوں میں فروخت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین وافسران ان لوگوں کیخلاف کاروائی عمل میں لاتے ہیں جو جنگلوں میں ایندھن یعنی جلانے کی لکڑی اپنے استعمال کیلئے جمع کرنے ہیں جبکہ بڑے اسمگلروں کیخلاف کاروائی عمل میں لانے میں لیت ولعل؛سے کام لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ محکمہ جنگلات کے بہت سے افسران و ملازمین فرض شناسی اورایمانداری کا مظاہرہ کرکے جنگلات کو تحفظ فراہم کرنے میں متحرک رہتے ہیںاور جنگل اسمگلروں کا تعاقب کرکے ان کے عزائم کو خاک میں ملادیتے ہیں لیکن چند گرد نما افسران وملازمین ان کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاکر ہی سرگرم ہوکر جنگل اسمگلروں کی پشت پناہی کرکے جنگلات کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔انہوں نے متعلقہ حکام اور موجودہ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ٹاسک فورس کو استعمال میں لائیں اور جنگل اسمگلروں کے علاوہ ان افسران وملازمین کیخلاف تادیبی کلاروائی کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے ۔اس کے علاوہ جنگلات قومی اثاثہ ہے ۔عوامی سطح پر اس کا خیال رکھتے ہوئے انفرادی واجتماعی طورجنگل اسمگلروں اور ان کے پشت پناہوں کے خلاف صف آرا ہوجائیں ۔تاکہ ہمارایہ سرمایہ محفوظ رہ سکے گا ۔اس ضمن میں یہ بات غور طلب ہے کہ گذشتہ دنوں ڈائریکٹر فارسٹ پروٹیکشن جے اینڈ کے آصف محمود ساگر (IFS)نے شمالی کشمیر کا تفصیلی دورہ کیا اور فارسٹ افسران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹریٹوریل اور فارسٹ پروٹیکشن فورس سامنے آکر زمینی سطح پر متحرک ہوکر ماحولیاتی تحفظ کویقینی بنانے کیلئے جنگلات کو بچانے میں اپنا کردار کریں ۔انہوں نے کہا کہ جنگلات ہمارا قومی اثاثہ ہے اور اس تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔اس لئے محکمہ جنگلات کے تمام شاخوں سے وابستہ افسران مل جل کر کام شروع کریں ۔انہوں نے کہا کہ تمام افسران ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کرکے آئندہ لائحہ عمل ترتیب دیںاور ہرحال میں جنگل اسمگلروں کا قافیہ حیات تنگ کرنے کیلئے ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کریں۔
Comments are closed.