مرکزی قوانین سے زرعی اراضی اثر انداز نہیں ہوں گے،زرعی اراضی صرف کاشتکاروں کیلئے مختص : جموں کشمیر میں صنعتی سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے مرکزی سرکار نے ایسا حکمنامہ جاری کیا / منوج سنہا

سرینگر/27اکتوبر: نئے مرکزی قونین سے جموں کشمیر میں زراعی زمین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یہ صنعتی سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے فیصلہ لیا گیا ہے اور اس کا اثر زرعی اراضی پر نہیں ہوگا۔سی این آئی کے طابق راج بھون سرینگر میںپریس کانفرنس کے دوران مرکزی سرکار کی جانب سے جموں کشمیر میں لاگو کردہ نئے قوانین کے بارے میںپوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اراضی کو لیکر مرکزی سرکار کی جانب سے جاری کردہ نئے قوانین سے یہاں کی زراعی زمین پر کوئی اثر نہیںپڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح کرکے پوری ذمہ داری کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ زرعی اراضی کاشتکاروں کے لئے مختص کی گئی ہے۔ ان زمینوں پر کوئی بیرونی شخص نہیں آئے گا۔اور نہ ہی اس زمین کو کوئی خرید سکتا ہے ۔ سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں صنعتی شعبوں کو فروغ دینے کیلئے ایسا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاہم جموں کشمیر میں روز گار کے نئے مواقعے پیدا ہو سکے اور جموں کشمیر کی ترمی ہو سکے ۔ خیا ل رہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین کی فروخت کے حوالے سے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔ جس کے مطابق اب جموں کشمیر میں کوئی بھی بھارتی شہری زمین خرید سکتا ہے اور اسے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔ تاہم اس حکمنامہ میں زراعی زمین شامل نہیں ہے ۔

Comments are closed.