جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے تمام تجربے ناکام ثابت: آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی حالات پٹری پر لانے کا واحد راستہ /ساگر

سرینگر/26اکتوبر: نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے آئے روز نت نئے عوام مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے اور پہلے سے ہی مشکل ترین دور سے گزر رہے جموں وکشمیر کے عوام پر مزید مشکلات کا بوجھ ڈالا جارہاہے۔سی این آئی کے مطابق انہوں نے کہاکہ حکومت ذرائع ابلاغ میں گُڈ گورننس کے دعوے کررہی ہے لیکن زمینی سطح پر اس گُڈ گورننس کا نام و نشان نہیں، بدنظمی اور بدانتظامی سے لوگوں کو بدترین مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہرودیہات میں پینے کے پانی کی ہاہا کار ہے اور لوگوں کی طرف سے آئے روز احتجاج کے باوجود بھی حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔ بجلی کی بدترین سپلائی پوزیشن جاری ہے اور حکومت سمارٹ میٹر نصب کرنے میں لگی ہے۔ انتظامیہ کی اولین ترجیح میں صارفین کو معقول اور مناسب بجلی سپلائی فراہم کرنے کی طرف توجہ ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنائی جانی چاہئے اور سمارٹ میٹر نصب کرنے کا کام بعد میں بھی کیا جاسکتا ہے۔ علی محمد ساگر نے کہاکہ انتظامیہ کی نااہلی اور حکمرانوں کی غفلت شعاری سے جموں وکشمیر میں ہر ایک شعبہ متاثر ہورہا ہے۔ یہاں کا تعلیمی نظام درہم برہم ہے، سیاحتی شعبہ تباہ و برباد ہوکر رہ گیا ہے، تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں، کاروباری اور تجارتی ادارے زوال پذیر ہورہے ہیں، روزگار کے مواقع معدوم ہوکر رہ گئے ہیں، امن و قانون کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے نیز غیر یقینیت نے عوام کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ این سی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی مخدوش ہے اور مرکزی حکومت کے تمام تجربے ناکام ثابت ہوگئے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ جموں وکشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق جلد سے جلد بحال کئے جائیں،یہاں کے حالات پٹری پر لانے کا یہی واحد راستہ ہے۔

Comments are closed.