لداخ سے متعلق چین کا بیان بے بنیاد ، بھارت ایسے بیانات کو اہمیت نہیں دیتا / وزرات خارجہ ترجمان
جموں کشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ حصہ تھے ، ہیں اور اور ہمیشہ رہیں گے
سرینگر/15اکتوبر: لداخ سے متعلق چینی وزرات خارجہ بیان کو سخت سے مسترد کرتے ہوئے بھارت نے واضح کر دیا ہے کہ جموں کشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ انگ تھے اور ہمیشہ رہیں گے اور بیان بازی سے ان کی حیثیت کو کوئی تبدیل نہیںکر سکتا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق مرکزی وزرات خارجہ ترجمان انوراگ شری واستو نے پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ لداخ سے متعلق چین کا حالیہ بیان بے بنیاد اور حقیقت سے کو سوں دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کی یونین ٹریٹریاں پہلے سے ہی بھارت کا ٹوٹ حصہ تھی ، ہے اور ہمیشہ رہیگی ۔ انہوں نے کہا کہ بیان بازی سے کچھ کیا نہیں جا سکتا ہے اور بھارت نے گزشتہ سال ماہ اگست میں جموں کشمیر اور لداخ کو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرکے انہیں بھارت میں مکمل طور پر ضم کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے اور اب اس طرح کے بیان دینے لگا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چین کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڑاؤ لیجیان نے ہند چین سرحدی کشیدگی کیلئے بھارت کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لداخ ایک ایسا علاقہ جو بھارت نے غیر قانونی طور پر قائم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ہند چین حدود کے مغربی شعبے کو اپنے انتظامی دائرہ اختیار میں شامل کرنے کے ہمیشہ مخالف ہے اور چین مسلسل لداخ کی حیثیت پر سوال اٹھاتا رہا جبکہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرتا ہوں کہ چین لداخ کو مرکزی زیر انتظام علاقہ تسلیم نہیں کرتا، جسے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا اور نہ ہی ارونا چل پردیش کو قبول کرتا ہے،ہم اس بات پر قائم ہیں کہ سرحدی علاقوں میں فوجی مقصد کیلئے تعمیراتی ڈھانچوں کی سہولیات کھڑا کرنے کیخلاف ہیں‘‘۔انکا کہنا تھا ’’ آپسی اتفاق رائے سے کوئی بھی فرق اس طرح کی کوئی کارروائی نہیں کریگا جس سے سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہو، اور جو ان کوششوں کو بے معنی بنائے، جو صورتحال میں ٹھہرائو لانے کیلئے کی جارہی ہیں۔
Comments are closed.