5اگست 2019کا دن جموں کشمیر کیلئے سیاہ ترین دن ؛جموں کشمیر کی خصوصی پوزشن کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے / محبوبہ مفتی

سرینگر /14اکتوبر: پی ڈی پی صدراورجموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ گزشتہ برس جو جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ دھوکہ دیہی کی گئی اور بے عزتی کو وہ کبھی نہیں بھول جائیں گی انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے جدجہد کی جاری رکھی جائے گی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پی ڈی پی صدر اور جموں وکشمیرکی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو ان کے خلاف عوامی تحفظ ایکٹ کے تحت لگائے گئے الزامات کو ہٹا لئے جانے کے بعد منگل کی رات رہا کر دیا گیا۔ پچھلے سال 5 اگست کو آرٹیکل 370کو ہٹائے جانے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔سپریم کورٹ میں انہیں حراست میں رکھنے سے منسلک معاملہ پر اگلی سماعت ہونے سے محض دو دن پہلے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے حکم دیا کہ فوری اثر سے محبوبہ مفتی سے پی ایس اے ہٹایا جائے۔ ان کی حراست اس سال 31 جولائی کو تین ماہ کے لئے بڑھا دی گئی تھی۔رہا کئے جانے کے بعد محبوبہ مفتی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ آرٹیکل 370 کے لئے پھر سے جدوجہد کریں گی۔ 1 منٹ 23 سیکنڈ کے ویڈیو میں محبوبہ مفتی نے 5 اگست 2019 کو ‘ یوم سیاہ’ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہمیں برا لگا۔ محبوبہ نے کہا کہ ‘ ایک سال سے زائد مدت تک حراست میں رکھنے کے بعد مجھے رہا کر دیا گیا ہے، اس سیاہ دن کا سیاہ فیصلہ میرے دل اور روح پر ہر لمحہ حملہ کرتا رہا، مجھے احساس ہے کہ یہی کیفیت جموں وکشمیر کے لوگوں کی رہی ہو گی۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ‘ ہم میں سے کوئی بھی اس دن کی ڈاکہ زنی اور بیعزتی کو بھول نہیں سکتا۔ اب ہم سب کو ارادہ کرنا ہو گا کہ جو دلی دربار نے 5 اگست کو غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلہ لیا ہمیں اسے واپس لینا ہو گا’۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بند کئے گئے ہیں، سبھی کو رہا کیا جائے۔ ہمیں پتہ ہے کہ یہ راہ آسان نہیں ہو گی لیکن ہم جدوجہد کریں گے اور یہ راہ آسان نہیں ہو گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ محبوبہ مفتی کے جاری کردہ اس پیغام میں ان کا چہرہ نہیں دکھایا گیا اور ویڈیو کا بیک گراونڈ پوری طرح سے کالا ہے۔

Comments are closed.