تاریخی جامع مسجد سرینگر میں صفائی کا فقدان ؛ انتظامیہ کمیٹی اور میونسپل کونسل کہاں ہے ؟ نمازیوں کا سوال

سرینگر /2اکتوبر / کے پی ایس : تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز کی ادائیگی کیلئے شہر ودیہات کے دوردراز علاقوں سے لوگ آتے رہتے ہیں مسلسل بند رکھنے کی صورت میں بھی اس کی اہمیت اور شان میں کو ئی فرق نہیں آئی ہے تاہم مسجد شریف میں صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام نہ ہونے سے نمازیوں کے دل رنجیدہ ہورہے ہیں ۔موصولہ تفصیلات کے مطابق جامع مسجد سرینگرکے صحن جو نمازیوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کا دل لبھاتا تھا آج موجود گندگی وجہ سے نمازیوں کا دل کافی رنجیدہ ہوا اور یہ میونسپل کونسل سرینگر اور انتظامیہ کمیٹی کی غفلت شعاری کی انتہا ہے ۔اس سلسلے میں کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے پائین شہر کے ایک نمازی نے بتایا کہ 2ستمبر کو وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ شوق سے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی غرض سے داخل ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ جونہی اس نے اہل خانہ کے ہمراہ مسجدکے اندرقدم رکھا تو اندرکاحال دیکھ کربہت دکھی ہوا۔انہوں نے کہا کہ سچ پوچھوتو آنکھوسے آنسوں ٹپکے اور جامع مسجد کی حالت دیکھ جگر پارہ پارہوا ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف میرواعظ مولوی محمدعمرفاروق کی غیرموجودگی دیکھ کردکھ ہواتودوسری طرف 90فیصد دکانیں بنددیکھ کر بہت افسوس ہواجب انہوں نے ایک بزرگ سے اس بارے میں پوچھنے کی کوشس کی تو جواب میں وہ ایک آہ بھرکے بولاکہ جناب پانچ اگست سے ساری رونق ختم ہوگئی ۔اب اللہ مالک ہے یہ کہہ کر بزرگ نکل گیا جب ایک اور بزرگ سے میں نے پوچھاتو میں لاجواب ہوگیااسنے کہا یہ میرواعظ کے حکم پے ہورہا ہے لوگ سوشل ڈسٹنس نہیںرکھتے ہیں جب کہ یہ بالکل غلط جواب تھا ۔انہوں نے کہا کہ سماجی دوریوں بنائے رکھتے ہوئے ہزاروں لوگ مسجد سے باہر نماز ادا کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مسجد کے احاطے میں صفائی اہتمام کرنے میں کیوں لیت ولعل سے کام لیاجارہا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ کمیٹی اور میونسپل کونسل سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی جامع مسجد میں ستھرائی کااہتمام کیا جائے اور ایس اوپیز پر عمل درآمد کے ساتھ جامع مسجد میں دکانداروں کو بھی نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے ۔

Comments are closed.