پٹن میں میوہ صنعت عوام کی خود کفالت کیلئے اہم وسیلہ ؛چکسری ،نہال پورہ اور ڑوکر کولفٹ اری گیشن اسکیم کے دائرے میں لانے کا مطالبہ

سرینگر /2اکتوبر /کے پی ایس: شمالی کشمیر کے پٹن علاقہ میں میوہ صنعت ہی لوگوں کی اقتصادی بہتری اور خودکفالت کیلئے ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔تاہم خشک سالی کے دوران پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے باغات کو شدید نقصان کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس سلسلے میں پٹن کے متعدد علاقوں بشمول چکسری ،نہال پورہ اور ڑوکر کے لوگوں نے کشمیر پریس سروس کے نمائندے نذیر چکسری کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقوں میں میوہ صنعت کافی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل خشک سالی کی وجہ سے ان کے میوہ باغات میں موجود درختان سوکھ پڑے ہیں جس سے میوہ جات کارنگ اور ذائقہ تبدیل ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان باغات کی حالت بگڑ چکی ہے اور میوہ جات میں مختلف قسم کی بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شدت گرمی کے دوران بروقت آبپاشی کیلئے پانی میسر نہ ہونے سے ان کے باغات میں موجود میوہ جات کو کافی نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال ماضی کی طرح میوہ جات کو پانی کی عدم دستیابی کی وجہ کافی نقصان پہنچا تاہم آئندہ میوہ جات اور میوہ درختان کو بچانے کیلئے لفٹ اری گیشن کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میوہ صنعت ہی ان علاقوں کے بیشتر لوگوں کیلئے روزگار کا ذریعہ ہے اور انہی میوہ باغات سے حاصل ہونے والی رقومات سے ہی وہ اپناگذر بسر کرتے ہیں اور کہاکہ میوہ صنعت جہاں مالکان باغات کی اقتصادیات کیلئے وسیلہ ہے وہیں مزدور اور کاروباری افراد کے لئے روز گار کاذریعہ بھی ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقوں کو لفٹ اری گیشن اسکیم کے دائرے میں لایا جائے تاکہ ان علاقوں کی میوہ صنعت کا تحفظ یقینی بن جائے گی۔

Comments are closed.