غیر قانونی طریقے سے جراثیم کش ادویات فروخت کرنے والے دکانوں کی بھر مار
وادی کے شمال و جنوب میں باغ مالکان اور زمیندار پریشان، متعلقہ حکام تماشائی
سرینگر/02اکتوبر: وادی کے شمال و جنوب میں جراثیم کش ادویات اور بیج فروخت کرنے والی غیر قانونی طریقے سے چلائی جانے والی ہزاروں دکانیںموجود ہے ان غیر قانونی طریقے سے چلائے جارہے ان دکانوں اور سٹوروں کے خلاف متعلقہ محکمہ کارروائی کرنے سے قاصر ہے ۔ دوسری جانب زمینداروں کو بھی اس سے کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ وادی کے بیشتر علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے ہزاروں تعدادی میں ایسی دکانیں موجود ہے جن پر غیر معیاری جراثیم کش ادویات اور بیج فروخت کی جاتی ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع اننت ناگ کے ٹاون یا دور دراز علاقوں میں ہزاروں ایسی دکانیں موجود ہیں جو کھاد اور جراثیم کش ادوات فروخت کررہے ہیں جن سے کوئی باز پُرس نہیں ہوتی ۔ غیر معیاری ادویات اور ناقص بیج سے کسانوں کو بھی شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ زمیندار جو بیج فصل کیلئے لگاتے ہیںوہ ناقص ہونے کی وجہ سے زمین میں ہی ضائع ہوجاتا ہے جبکہ فصل کیلئے جراثیم کش ادویات چھڑکنے کے باوجود بھی جراثیم سے پاک نہیں ہوتی ۔ بغیر لائسنس کے غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے والی دکانوں کے بارے میں جب ایگریکلچر افسران سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ فرٹلائز لائسنس ہولڈروں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ کہیں پر بھی بغیر لائسنس کے ایسی دکانوں کو دیکھیں تو ہم سے رابطہ کریں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے ۔
Comments are closed.