پانتھ چوک سرینگر جھڑپ میں ہم نے تجربہ کار اور تربیت یافتہ پولیس آفیسر کھو دیا / دلباغ سنگھ

مہلوک جنگجوئوں نے ہتھیار چھننے کی غرض سے فورسز پارٹی پر حملہ کیا تھا تاہم وہ ناکام ہوئے

جھڑپ میں کافی عرصے سے سرگرم لشکر کمانڈر ہلاک ، دو جنگجوئوں کو خود سپرد گی کو بھر موقعہ دیا گیا تھا

سرینگر/30اگست: پانتھ چوک سرینگر جھڑپ میں تجربہ کار اور تربیت یافتہ آفیسر کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ فورسز اہلکاروں سے ہتھیار چھننے کی ناکام کوشش کے بعد جنگجو ئوں نے نزدیکی مکان میں پنا ہ لی جس کے بعد مسلح جھڑپ میں تینوں جنگجوئوںکو ہلاک کر دیا گیا جن میں ایک لشکر کمانڈر بھی تھا ۔ سی این آئی کے مطابق پانتھ چوک جھڑپ میں ہلاک ہوئے اے ایس آئی کی گلباری تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پولیس افسر بابو رام ایک بہادر پولیس افسر تھا جس کی اچھی تربیت حاصل تھی اور جنگجو مخالف آپریشنوں میں ماہر تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسر کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ ہم نے ایک بہادر اور ماہر پولیس اہلکار کو کھو دیا۔جھڑپ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوںنے بتایا کہ کل شام موٹر سائیکل سوار تین عسکریت پسندوں نے پانتھ چوک کے ایک چیک پوائنٹ پر پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی پر فائرنگ کی۔انہوں نے کہا یہ ایک ہتھیار چھیننے کی کوشش تھی جس کو وہاں متحرک دستوں نے ناکام بنا دیا تھا جس سے عسکریت پسندوں کو موٹر سائیکل کے پیچھے چھوڑ کر قریبی علاقے میں دھوبی محلہ پانتھ ا چوک میں پناہ لینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ڈی جی پی نے بتایا کہ ایس او جی اور سی آر پی ایف کی ٹیموں نے تیزی سے کام کرکے علاقے گھیرے میں لے لیا اور حملے آوروں کی تلاش شروع کر دی ۔ انہوںنے کہا کہ جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن چلا دیا گیا تو وہاں مسلح جھڑپ شروع ہوئی اور ابتدائی جھڑپ میں ایک عسکریت پسند مارا گیا اور ہم اے ایس آئی بابو رام کو کھو دیا ۔انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی مزید دو جنگجوئوں نے ایک مکان میں پناہ لی اور رات بھر علاقے میں آپریشن کے بعد اتوار کی اعلیٰ صبح جھڑپ کے مقام سے دو مزید جنگجوئوں کی نعشیں بر آمد کی گئی اور اس طرح سے اس جھڑپ میںتین جنگجوئوں مارے گئے جن میں سے ایک لشکر طیبہ کا کمانڈر بھی تھا اور کافی عرصہ سے سرگرم تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے دونوں جنگجوئوںکو خود سپردگی کرنے کا موقعہ بھی فراہم کیا جبکہ ان کے والدین کو بھی بلا کر درخواست کر ائی تاہم انہوں نے خود سپردگی سے انکار کر دیا ۔اور فائرنگ کی جس کے بعد دونو ں مارے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں سے ایک اے کے 47 اور پستول برآمد ہوا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تین مہلوک عسکریت پسند 14 اگست کے نوگام ، سری نگر حملے میں ملوث تھے جہاں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے ، ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور اس مقام پر کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔

Comments are closed.