STIHL انڈیا نے کشمیر سے کینا کماری تک ”قومی پریورتن یاترا “ کا آغاز سرینگر سے کیا
سرینگر /21اگست
جدید فارم میکانائزیشن کو فروغ دینے کی ایک پہل کے تحت STIHL انڈیا نے انقلابی تبدیلی لانے کیلئے کشمیر سے کینا کماری تک ”قومی پریورتن یاترا “ کا آغاز کیا جس کی شروعات سرینگر سے ہری جھنڈی دکھا کر کی گئی ۔ یہ 90 دن کا ایک اہم سفر ہے جس کا مقصد جدید فارم میکانائزیشن کے ذریعے ہندوستان کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے۔
سرینگر سے جھنڈی دکھا کر روانہ ہونے والی یاترا ملک کی 11 ریاستوں کے 72 شہروں کا احاطہ کرے گا، جس کا اختتام کنیا کماری میں ہوگا۔قومی تبدیلی یاترا ایک مہتواکانکشی پہل ہے جو کسانوں کو زرعی شعبے میں جدید ترین اوزاروں، ٹیکنالوجی اور طریقوں سے تعلیم اور بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ 14,000 کلومیٹر کے دوران، STIHL انڈیا اپنی جدید مشینری کی نمائش کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسان پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانے کیلئے درکار علم اور وسائل سے لیس ہوں۔
اس سفر میں زرعی ماہرین اور STIHL کے نمائندوں کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن شامل ہوں گے، جس میں فارم میکانائزیشن کے فوائد پر توجہ دی جائے گی۔سرینگر میں ہری جھنڈی دکھانے کی تقریب میں ایس ٹی آئی ایچ ایل انڈیا کے منیجنگ ڈائریکٹر، مینجمنٹ ٹیم کے اہم ارکان، علاقائی برانڈ ایمبیسیڈر افشاں عاشق، اور ایس ٹی آئی ایچ ایل جموں کشمیر کے ڈیلران نے شرکت کی۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، STIHL انڈیا کے منیجنگ ڈائریکٹر پرند پربھودیسائی نے زرعی شعبے میں مثبت تبدیلی لانے کیلئے کمپنی کے عزم پر زور دیا۔انہوں نے کہا ”قومی پریورتن یاترا صرف ایک سفر سے زیادہ ہے؛ یہ ایک تحریک ہے جس کا مقصد ہندوستان میں کاشتکاری کے طریقے میں انقلاب لانا ہے۔ اس پہل کے ذریعے، ہم کسانوں کو ان اوزاروں اور علم کے ساتھ بااختیار بنانا چاہتے ہیں جن کی انہیں تیزی سے بدلتے ہوئے زرعی منظر نامے میں کامیابی کے لیے ضرورت ہے“ ۔
Comments are closed.