پلوامہ کے درجنوں دیہات میں قائم بادام باغات نامعلوم جانوروں کی لپیٹ میں
سرینگر/28اپریل نامعلوم جانوروں کی طرف سے بادام درختوں کو نشانہ بنانے کے بعد جنوبی قصبہ پلوامہ کے درجنوں دیہات میں قائم بادام کے باغات آہستہ آہستہ ختم ہوتے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں اس باغ مالکان میں زبردست تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے جبکہ محکمہ ایگریکلچر بادام کی اس صنعت کو بچانے کیلئے کوئی مثبت قدم اْٹھانے میں پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کو نمائندے نے پلوامہ سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ قصبے کے درجنوں علاقوں میں قائم بادام کے باغات سکڑ رہے ہیں اور لوگ ابھی بادام کے درختوں کو کاٹ کر لکڑی کو آگ جلانے کے استعمال میں لاتے ہیں۔نمائندے سے بات کرتے ہوئے درجنوں بادام باغ مالکان کا کہنا تھا کہ بادام کی صنعت سے اگرچہ ان کو ہر سال لاکھوں روپے کی مالیت کا آمدن حاصل ہو تاتھا تاہم امسال نا معلوم جانوروں کمی طرف سے بادام کے درختوں کو نشانہ بنا کر ان کو کھانے کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کے نتیجے میں بادام کی صنعت ختم ہونے کو جا رہی ہے۔باغ مالکان کا کہنا تھا کہ ان کے با غات میںْ پر اسر ار طور پر کچھ جانور نمودار ہو گئے ہیں جو درختوں کو کھانے میں کوئی قاصر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں جس کے نتیجے میں امسال بادام کی پیداوار میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔نمائندے کے مطابق باغ مالکان کو کہنا تھا کہ پْر اسرار طور پر جانوروں کی طرف سے درختوں کو نشانہ بنا کر ان کو کھانے کی وجہ سے باغ مالکان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ کئی باغ ماکان نے اب بادام کے درخت کاٹ ان کی لکڑی کو گھروں میں آگ جلانے کے لئے استعمال میں لاتے ہیں۔باغ مالکان کا کہنا تھا کہ اگرچہ محکمہ ایگریکلچر کو بھی اس بارے میں آگاہی دی گئی تاہم انہوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں بادام کی یہ صنعت آہستہ آہستہ اپنی پہچان کھو کر زوال پذیر ہو رہی ہے اور آنے والا وقت ایسا ہو گا کہ اس صنعت کا نا م ونشان بھی باقی نہیں رہے گا۔اس ضمن میں اگرچہ سی این آئی نے محکمہ ایگریکلچر کے ڈرایکٹرسے رابطہ کرنے کی کئی بار کوشش کی تاہم نا معلوم و جوہات کی بنا پر ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔
انتظامیہ عوام کو درپیش بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام
Comments are closed.