دہلی ہائی کورٹ نے انجینئر رشید کی پارلیمنٹ میں شرکت کی درخواست پر این آئی اے کا موقف طلب کیا

سرینگر /12مارچ / ٹی آئی نیوز

دہلی ہائی کورٹ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) سے کہا کہ وہ جیل میں بند ممبر پارلیمنٹ برائے بارہمولہ شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کی پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست پر اپنا موقف واضح کریں ۔

جسٹس پرتھیبا ایم سنگھ اور رجنیش کمار گپتا کی بنچ نے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف انجینئر رشید کی اپیل پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کیا جس نے اسے حراستی پیرول یا عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

بنچ نے 18 مارچ کو کیس کی اگلی سماعت مقرر کرتے ہوئے این آئی اے سے کہا ہے کہ اعتراضات اگر کوئی ہیں، اس عدالت کے سامنے رکھے جائیں

سینئر وکیل این ہری ہرن نے انجینئر رشید کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس 4 اپریل تک تھا اور ان کا حلقہ غیر نمائندگی کے ساتھ جا رہا تھا۔
انہوںنے عرضی میں کہا تھا ” میں اس پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کرتا ہوں جو جموں و کشمیر کی کل آبادی کا 45 فیصد ہے۔ مجھے حراست میں (پیرول) بھیجیں“۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے انہیں ہائی کورٹ نے دو دن کیلئے حراستی پیرول کی راحت دی تھی۔

این آئی اے کے وکیل نے کہا کہ رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر ٹرائل کورٹ 19 مارچ کو فیصلہ کرے گی۔

Comments are closed.