عمرعبداللہ نے ایوان میں پہلا بجٹ پیش کیا، کہا یہ بجٹ اقتصادی ترقی کا روڈ میپ ہے
جموں، 7 مارچ
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز ایوان میں جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کیا اور اس بجٹ کو اقتصادی ترقی کے روڈ میپ اور لوگوں کی امنگوں کی صحیح عکاسی سے تعبیر کیا۔
بتادیں کہ یہ جموں وکشمیر کا یونین ٹریٹری کی حیثیت سے پیش کیا جانے والا پہلا بجٹ ہے۔
وزیر اعلیٰ جو وزیر خزانہ کا قملدان بھی سنبھالے ہوئے ہیں، نے کہا, ‘میں جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ کے طور پر پہلی بار بجٹ پیش کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا ہوں’۔انہوں نے بجٹ تقریر کا آغاز ایک فارسی شعر سے کرتے ہوئے کہا، ‘ یہ اقتصادی ترقی کا روڈ میپ ہے اور لوگوں کی امنگوں کا صحیح عکاس ہے’۔
انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی تعریف کی۔
عمر عبداللہ نے کہا، ‘ ہمارے چیلنجز بہت وسیع ہیں لیکن ہمیں اجتماعی طور پر ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا عہد کرنا چاہیے تاکہ ہم غیر متزلزل ارادے کے ساتھ آگے بڑھ سکیں’۔
انہوں نے کہا، ‘ ہم نے اس بجٹ کو لوگوں کے خوابوں، ہماری آنے والی نسلوں کی ضروریات اور جموں و کشمیر کے ہر شہری کی امنگوں کی حقیقی عکاسی کے طور پر تیار کرنے کی کوشش کی ہے’۔
انھوں نے مزید کہا، ‘ جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی بحالی عوام کی گہری خواہش ہے اور ہماری حکومت اس کی تکمیل کے لیے کام کرنے میں پرعزم ہے’۔
وزیر اعلیٰ نے قبل ازیں ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایک دن بجٹ پیش کروں گا’۔
عمر عبداللہ نے اپنی ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں وہ ایک بریف کیس اٹھائے ہوئے بی جے پی کے آنجہانی لیڈر دیویندر سنگھ رانا کے ساتھ چل رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ نیشنل کانفرنس کا سال گذشتہ کے اکتوبر بر سر اقتدار آنے کے بعد پہلا بجٹ ہے۔
Comments are closed.