انجینئر رشید کی ضمانتی عرضی : دہلی ہائی کورٹ نے این آئی اے کا موقف طلب کیا

نئی دہلی /23 جنوری/ ٹی آئی نیوز

دہلی ہائی کورٹ نے عوامی اتحادپارٹی سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ انجینئر رشید کو ملی ٹنسی فنڈنگ معاملے میں ضمانت دینے کیلئے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) کا موقف طلب کیاجبکہ کیس کی اگلی سماعت 30 جنوری کو مقرر کی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی نے پارٹی سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ بارہمولہ انجینئر رشید کی رہائی کو لیکر نئی دہلی کی عدالت سے رجوع کیا ہے اور کیس کی سماعت کے دوران دہلی کورٹ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب دائر کرنے کی ہدایت دی ۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس وکاس مہاجن نے این آئی سے اپنا جواب داخل کرنے کو کہا اور معاملے کی مزید سماعت 30 جنوری کو مقرر کی۔

قانون ساز کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نے دلیل دی کہ ان کی ضمانت کی عرضی نچلی عدالت میں کافی وقت سے زیر التوا ہے اور ہائی کورٹ پر زور دیا کہ وہ یا تو اسے جلد نمٹانے کی ہدایت کرے یا خود اس معاملے کا فیصلہ کرے۔اس سلسلے میں عدالت نوٹس جاری کریں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جواب / اسٹیٹس رپورٹ داخل ہونے دیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 24 دسمبر کو ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے راشد کی درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ان کی زیر التوا ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنانے پر زور دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے وکیل نے کہا کہ ایجنسی نے پہلے ہی ہائی کورٹ کو ایم پیایم ایل اے عدالت کو ایک ایسی عدالت کے طور پر نامزد کرنے کے لئے لکھا ہے جو این آئی اے کے معاملات کو نمٹا سکتی ہے۔

Comments are closed.